دماغی بخار کا قہر: بہار اور اترپردیش حکومتوں کو سپریم کورٹ کا نوٹس
سپریم کورٹ نے بہار کے مظفر پور میں دماغی بخار سے 120 سے زیادہ بچوں کی موت اور اترپردیش میں بھی کچھ ایسی اموات کے واقعہ کے پیش نظر بہار حکومت کے علاوہ اترپردیش کو نوٹس بھیجا ہے۔
جج سنجیو کھنہ اور بی آر گوئی کی بنچ نے مظفر پور کے منوہر پرتاپ کی عرضی پر آج سماعت کرتے ہوئے یہ نوٹس دیا ہے۔
منوہر پرتاپ کی وکیل کمدلتا داس نے بتایا کہ انہوں نے مفاد عامہ کی عرضی نمبر 780کی پیروی کرتے ہوئے عدالت سے کہا کہ شمالی بہار کے علاقوں میں پرائمری ہیلتھ سنٹروں میں بنیادی سہولیات اور ڈھانچہ کمزور ہے، جس کی وجہ سے بچوں کی موت ہوئی ہے۔ اس لئے اس معاملہ پر عدالت کو نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔
عدالت نے بہار حکومت کے علاوہ اترپردیش اور دیگر کو نوٹس جاری کرکے اس کا جواب سات دنوں کے اندر مانگا ہے اور دس دن کے اندر اس کی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ ان اموات کی ایک وجہ بچوں میں غذائیت کی کمی بتائی جارہی ہے۔ حکومت نے ان اموات کے اسباب کی جانچ کرنے کی بات کہی ہے۔
مظفر پور میں اتنی بڑی تعداد میں بچوں کی موت سے گذشتہ کچھ دنوں سے بہار حکومت کٹھہرے میں کھڑی ہوگئی ہے او ر ریاستی حکومت کی قومی سطح پر کافی تنقید کی جارہی ہے۔
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن، صحت کے وزیر مملکت اشونی چوبے اور بہار کے وزیراعلی نتیش کمار اور وزیر صحت منگل پانڈے بھی مظفر پور کا دورہ کرچکے ہیں۔