اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

مسلم آٹو ڈرائیور کی حاملہ ہندو خاتون کی مدد

ریاست آسام میں کرفیو کی پرواہ کیے بغیر حاملہ ہندو خاتون کو ایک مسلمان رکشہ ڈرائیور نے اسپتال پہنچاکر ہزاروں لوگوں کے دل جیت لیے۔

حاملہ ہندو خاتون کو مسلمان نے ہسپتال پہچایا

By

Published : May 16, 2019, 11:01 AM IST

Updated : May 16, 2019, 2:35 PM IST

ریاست آسام میں مسلمان رکشہ ڈرائیور نے کرفیو کی پروا نہ کرتے ہوئے حاملہ ہندو حاملہ خاتون کو بروقت ہسپتال پہنچا کر انسان ہمدردی کی مثال ہی نہیں بلکہ ہندو مسلم اتحاد کی نئی مثال قائم کی ہے۔

مسلم آٹو ڈرائیور کی حاملہ ہندو خاتون کی مدد

آسام کے قصبے ہیلاکاندی میں ایک مسلمان رکشہ ڈرائیور نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاملہ خاتون کو ہسپتال پہنچایا، جہاں خاتون نے صحت مند بچے کو جنم دیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جس کی پیدائش ہسپتال میں ہوئی اس کا نام شانتی رکھا گیا۔

خیال رہے کہ آسام کا قصبہ ہیلاکاندی گزشتہ چند روز سے شدید نسلی فسادات کی زد میں تھا، فسادات کے دوران پولیس فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے تھے، جب کہ 15 سے زائد گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا تھا، حالانکہ اس واقعے کے بعد کئی روز سے شہر میں کرفیو نافذ ہے۔

ایسے حالات میں‌ جب ہندو حاملہ خاتون نندتا کو ہسپتال جانا تھا، تو کوئی ایمبولینس میسر نہیں‌ تھی، ایسے میں خاتون کے شوہر روبن کا مسلمان دوست مقبول مدد کے لیے سامنے آیا، مقبول اپنا رکشہ لے کر وہاں پہنچ گیا اور جوڑے کو فوراً ہسپتال پہنچایا۔

روبن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرفیو کی وجہ سے سڑکوں پر ہَو کا عالم تھا، لیکن مجھے فکر محض یہ تھی کہ ہم وقت پر ہسپتال پہنچ جائیں۔

رکشہ ڈرائیور مقبول کا کہنا تھا کہ میں انھیں مسلسل تسلی دے رہا تھا کہ سب کچھ صحیح ہوگا، لیکن میں خود دل ہی دل میں خوف کا عالم تھا، اور دعائیں بھی کررہا تھا۔

یہ واقعہ جلد ہی میڈیا کی زینت بن گیا، جس کے بعد مقبول کے کردار کو ہندو مسلم اتحاد کی علامت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

Last Updated : May 16, 2019, 2:35 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details