اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

نوچندی میلے میں اقلیتی برادری نظرانداز

میرٹھ کا تاریخی نوچندی میلہ اپنی قدیم روایت اور گنگا جمنی تہذیب کی وجہ سے برسوں سے مغربی اترپردیش میں ایک منفرد شناخت رکھتا ہے۔

By

Published : Jun 20, 2019, 10:22 AM IST

نوچندی میلے میں اقلیتی برادری نظرانداز

رواں برس میرٹھ میں یہ میلہ 18 مئی کو شروع ہوا اور 24 جون کو ختم ہو جائے گا۔

راشٹریہ لوگ دل پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر معراج الدین کا کہنا ہے کہ اب سے قبل میرٹھ کا نوچندی میلہ قومی اتحاد کی مثال ہوا کرتا تھا۔ ایک طرف کرتن بھجن تو دوسری جانب نعتیہ مشاعرہ اور سیرت کانفرنس جیسے پروگرام کا انعقاد ہوتا تھا۔ لیکن اس باراقلیتی طبقے کو نظر انداز کیا گیا۔ اور مشاعرے کے نام پر فقط ایک غیر معیاری مشاعرے کا اہتمام کیا گیا، جب کہ اس سے قبل تین مشاعرہ ہوا کرتے تھے۔

نوچندی میلے میں اقلیتی برادری نظرانداز

انہوں نے کہا کہ آل انڈیا مشاعرہ ایک ضلعی سطح کا مشاعرہ اور ایک خواتین کا مشاعرہ منعقد ہوتا تھا۔ نوچندی میلے کے مشاعرے میں اردو کے فیض احمد فیض جسے معروف شاعر شامل ہوا کرتے تھے۔

شہر کے نائب قاضی زین الراشدین کا کہنا ہے کہ اس بار نوچندی میلہ میں اقلیتوں کو نظر انداز کیا گیا ہے، وہ ہر برس سیرت کانفرنس کا انعقاد کرتے تھے لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا۔

میلہ کے اہم کنوینر مکھیا گوجر کا کہنا ہے کہ میلہ الیکشن کی وجہ سے تاخیر سے منعقد ہوا۔ اس کے بعد رمضان المبارک شروع ہوگیا۔

گوجر کا کہنا ہے کہ وقت کی قلت کے سبب سارے پروگرامز نہیں ہو پائے، ممکن ہے وقت میں توسیع کی جائے تاکہ سبھی پروگرام ہو سکیں۔

پروگرام کا بجٹ بھی میلہ کمیٹی فراہم کرتی ہے، اس برس مشاعرے کے لیے نہایت ہی کم بجٹ مختص کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ مشاعرہ معیاری نہیں ہو پایا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details