اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

مایاوتی نے سماج وادی پارٹی سے رشتےتو ڑ لیے

بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی آئندہ تمام چھوٹے بڑے انتخابات میں اپنے دم پر حصہ لے گی۔

By

Published : Jun 24, 2019, 1:43 PM IST

Updated : Jun 24, 2019, 3:27 PM IST

مایاوتی نے سماج وادی پارٹی سے رشتے ناطے تو ڑ لیے

بہوجن سماج پارٹی نے سماج وادی پارٹی کےساتھ لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا، لیکن شکست کے بعد بی ایس پی نے اپنی راہ الگ کر لی ہے۔

مایاوتی نے پیر کے روز ایک ٹویٹ کیا: 'لوک سبھا عام انخابات کے بعد سماج وادی پارٹی کا سلوک بی ایس پی کو یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ کیا ایسا کر کے بی جے پی کو مستقبل میں ہرانا ممکن ہوگا؟ جو ممکن نہیں ہے اس لیے پارٹی اور اس کے مشن کے حق میں اب بی ایس پی مستقبل میں ہونے والے تمام چھوٹے بڑے انتخابات اپنے دم پر لڑے گی'۔

اس کے علاوہ مایاوتی نے دو اور ٹویٹ کیے۔ پہلے ٹویٹ میں مایاوتی نے کہا: بی ایس پی کی آل انڈیا میٹنگ کل لکھنؤ میں ڈھائی گھنٹے تک چلی۔ اس کے بعد ریاستی سطح کی میٹنگ دیر رات تک جاری رہی۔ جس میں میڈیا نہیں تھی۔
اس کے باوجود بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی کے تعلق سے جو باتیں میڈیا میں آئی ہیں وہ صحیح نہیں ہیں جبکہ اس تعلق سے پریس ریلیز بھی جاری کی گئی تھی'۔

انہوں نے مزید لکھا :' ویسے بھی جگ ظاہر ہے کہ سماج وادی پارٹی کے ساتھ تمام پرانے گلے شکوے کو فراموش کر کے اتحاد کیا گیا تھا۔ اور سنہ 2012۔2017 میں سماجوادی پارٹی حکومت کے بی ایس پی اور دلت مخالف فیصلوں، انتخابی تشہیر اور ریزرویشن مخالف کاروائیوں اور بگڑی ہوئی قانونی نظم و ضبط وغیرہ کو نزر انداز کرتے ہوئے ملک اور عوام کے مفاد میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کو بخوبی نبھایا۔

بی ایس پی کی قومی سطح کی میٹنگ میں مایاوتی نے اتوار کو کہا تھا کہ اتحاد کے انتخابات ہارنے کے بعد اکھیلیش نے انہیں فون کیا تھا۔ ستیش مشرا نے ان سے کہا کہ وہ انہیں فون کر لیں لیکن انہوں نے فون نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بڑے ہونے کا فرض نبھایا اور گنتی کے دن 23تاریخ کو انہیں فون کر کے ان کے خاندان کے ہارنے پر افسوس کا اظہار کیا۔


مایاوتی نے کہا کہ 3جون کو جب انہوں نے دہلی میں منعقدہ میٹنگ میں اتحاد ختم کرنے کی بات کہی تب اکھیلیش نے مشرا کے ذریعہ انہیں پیغام بھجوایا کہ وہ مسلمانوں کو ٹکٹ نہ دیں، کیوں کہ اس سے مزید ووٹ تقسیم ہونے کا خدشہ ہے، لیکن انہوں نے ان کی بات نہیں مانی۔

مایاوتی نے الزام عائد کیا کہ انہیں تاج کاریڈور کیس میں پھسانے میں بی جے پی کے ساتھ ملائم سنگھ یادو کا بھی اہم رول تھا۔ انہوں نے کہا کہ اکھیلیش کی حکومت میں غیر یادو اور پسماندہ طبقات کے ساتھ ناانصافی ہوئی، اس لیے انہوں نے ووٹ نہیں کیا۔ اس کے علاوہ سماج وادی پارٹی نے انتخابی مہم کے دوران ریزرویشن کی مخالفت کی تھی اس لیے دلتوں اور پسماندہ طبقات نے انہیں ووت نہیں دیا۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل جب ایس پی اور بی ایس پی کے اتحاد کا اعلان ہو رہا تھا تو اس دن مایاوتی اور اکھیلیش یادو کے انداز سے ایسی قیاس آرائیاں کی جار رہی تھی کہ دونوں پارٹیان طویل مدت تک ایک دوسرے کے ساتھ ہونگی۔

نتائج بھی ان کے حق میں تھے اور گورکھپور۔ پھول پور۔ کیرانا کے ضمنی انتخابات میں ملی فتح سے حوصلے بلند تھے لیکن لوک سبھا انتخابات کے دوران دونوں رہنما زمینی حقیقت کا اندازہ نہیں لگا سکے اور انہیں کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اس شکست کے ساتھ ہی اتحاد بھی منتشر ہو گیا۔ ایس پی کو جہاں 5 سیٹییں ملی ہیں وہیں بی ایس پی کو 10سیٹیں ملی ہیں۔

Last Updated : Jun 24, 2019, 3:27 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details