این ڈی اے کے واحد مسلم رکن پارلیمان چودھری محبوب علی قیصر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔چودھری محبوب علی قیصر کا کہنا تھامسلمانوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے لیے ان سے بات کی جائے اور ان کی معاشی تعلیمی اور سماجی ترقی کے لیے کچھ کیا جائے۔
'مسلمانوں کو مین سٹریم میں لانے کے پہل کی جائے گی'
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں ایک خوف ہے جس کو میں نے بھی محسوس کیا ہے جو بے بنیاد ہے خوف کی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ این ڈی اے کی پہلی بار نہیں ہے اس سے قبل بھی حکومت رہی ہے۔
بہار کے کھڑیاں حلقے سے منتخب این ڈی اے میں واحد مسلم رکن پارلیمان و سابق حج کمیٹی آف انڈیا کے چیئرمین محبوب علی قیصر نے کہا کہ مسلمانوں کے اندر جو بلاوجہ کا خوف ہے اس سے نکل کر ملک کی ترقی اور تعمیر کے لئے لیے مین اسٹریم میں آکر حکومت کے ذریعہ چلائے جا رہے ہیں ہیں اقلیتوں کے لیے فلاحی منصوبوں کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
چودھری محبوب علی نے کہا کہ این ڈی اے کو اس بار مسلمانوں نے بھی بڑی تعداد میں ووٹ دیا ہے۔
غیر محرم خواتین کو حج کے لئے بھیجنے کے تعلق سے کئے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہے بھارت میں اس سے قبل بھی غیر محرم خواتین حج پر گئی ہے، بیچ میں اس پر پابندی لگا دی گئی تھی لیکن اب چار کے گروپ میں غیر محرم خواتین جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک پاکستان سے بھی خواتین بلا محرم حج پر جاتی ہیں۔ اگر کسی طرح کی کوئی ممانعت ہوتی تو سعودی گورنمنٹ اس کو قبول نہیں کرتی یہ تو خواتین کو بااختیار بنانے کا قدم ہے۔
چودھری محبوب علی قیصر نے کہا کہ کہ مجھے بھی احساس ہوا ہے کہ مسلمانوں کے اندر بلاوجہ کا خوف ہے جبکہ انڈیا پہلی بار نہیں ہے اس بار مسلمانوں نے بھی انڈیا کو کو ووٹ دیا ہے ہے انہوں نے اپنی کامیابی کے لئے تمام طبقات کی تعریف کی۔
چودھری محمود الحسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کے وہ حکومت کو مشورہ دیں گے کہ مسلمانوں کے اندر خود اعتمادی اور حکومت پر بھروسہ رکھنے کے لیے ان سے گفتگو کی جائے۔ ان کے لیے چلائے جارہے فلاحی منصوبوں کا بہتر طریقے سے نفاذ کیا جائے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ وہ وزارت شامل ہونا چاہتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ اگر ان کو ذمہ داری ملے گی وہ بہتر طریقے سے اس کو انجام دیں گے۔