سکھوں کے مذہبی مقام کرتارپور گلیارے کے پیش نظر بھارت اور پاکستان کے اعلی حکام کی میٹنگ کے امکانات ہیں۔
پاکستان کی کرتارپور راہداری سے متعلق تجویز کے پیش نظر میٹنگ کی تاریخ پر بھارت پاکستان کے درمیان مثبت پہل ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان کی جانب سے کی جانے والی پیشکش پر بھارت نے خوشی کے ساتھ مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستانی وفد 13 مارچ کو بھارت کا دورہ کرے گا، جس کی بھارت نے حمایت کرتے ہوئے خوش آمدید کیا ہے اور جواب میں کرتارپور راہداری سے متعلق پہلی میٹنگ کے بھارتی وفد پاکستان بھیجنے کی بھی حامی بھرلی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت نے کرتارپور کوریڈور معاملے پر بات چیت کے لیے پاکستانی حکام کو مدعو کیا تھا اور اس سلسلے میں میٹنگ کے لیے 26 فروری اور 7 مارچ کی تاریخ کی پیشکش کی تھی۔
پاکستان کے محکمہ خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے یہ اطلاع دی تھی۔
بھارت کی جانب سے راہداری پر ٹیکنیکل میٹنگ کی بھی تجویز پیش کی گئی ہے، بھارت نے دونوں جانب راہداری پر کام کرنے والے انجینیئروں کی ملاقات کی تجویز ٹیکنکنل میٹنگ کے تحت پیش کی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کی تحصیل شکرگڑھ میں سکھ مسافروں کے لیے کرتارپور راہداری منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
سنگ بنیاد کی تقریب میں سابق کرکٹر نوجوت سدھو، کے علاوہ پاکستان کے آرمی سربراہ قمر باجوہ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، سمیت مختلف ممالک کے سفارت کار شریک تھے۔
اپنے خطاب میں نوجوت سنگھ سدھو نے دونوں ممالک کے درمیان امن و امان کی بات تھی جبکہ بھارتی وزیر ہرسمرت کور نے کہا تھا کہ آج سکھ برادری کے لیے تاریخی دن ہے۔
کرتارپور کوریڈور پنجاب کے ڈیرا بابا نانک کو پاکستان کے نرووال میں گردوارہ دربار صاحب سے جوڑے گا۔