ادارہ شرعیہ فرنگی محل کے صدر قاضی شہر مفتی ابو العرفان میاں فرنگی محلی نے اپنے بیان میں رمضان المبارک کے دوسرے عشرے جس کو 'عشرہ مغفرت' بھی کہا جاتا ہے، اس سلسلے میں فرمایا کہ سال بھر میں رمضان کے مہینے میں اپنے بندوں کے لئے اللہ تعالی کا دربار عام ہوتا ہے، خزانے کھول دیے جاتے ہیں، جنت سجائی جاتی ہے، دوزخ کا منہ بند کر دیا جاتا ہے، شیطانوں کو قید کر دیا جاتا ہے اور وہ مومن بندے جو گیارہ مہینے میں اپنے نفس اور شیاطین کے گھیرے میں رہ کر اللہ تعالی سے زیادہ قریب نہیں تھے پہلی رمضان کو ان کی گھر واپسی ہورہی ہے۔
ہر عاقل بالغ مسلمان پر روزہ فرض ہے اس کا ثواب اللہ تعالی اپنی مرضی سے بندے کی مشقت کے اعتبار سے بلا حساب دے گا اور اگر اس نے پورے مہینے روزہ ، تلاوت، قرآن، زکوۃ، خیرات و مغفرت کو صرف اللہ تعالی کی رضا کے لئے انجام دیا اپنی ساری خواہشوں کو صرف 3 کھجور افطار اور تین کھجور سحری میں مقید کر دیا اور پورے جسم کو گناہوں سے محفوظ رکھا اور دنیا سے دور رکھا تو وہ معرفت الہی کا حقدار بے۔ بے حساب ثواب والا ہوا۔ ورنہ لوگوں کو ایک آنے سے دس آنے کا یا اس سے زیادہ ثواب ملے گا ۔ دوزخ سے بچانے کا ذریعہ ہوگا۔
قاضی شہر نے بتایا کہ رمضان کے پہلے دس دن کا عشرہ رحمت کا ہے جبکہ گیارہ مہینے کے بعد بندے اپنے کو رب سے قریب کرنے کے لئے روزہ تلاوت قرآن کے علاوہ نیک اعمال زیادہ سے زیادہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو رب تعالی اس کی طرف توجہ فرماتا ہے رحمتوں کی بارش فرماتا ہے لہٰذا ہم نے دیکھا کہ دس دن میں موسم کتنا بہتر اور سہانا ہے کہ کورونا وائرس کی آفتوں کے بعد بھی الحمداللہ دس روزے گزر گئے۔ پتہ بھی نہیں چلا۔