اردو

urdu

ہیمنت دا کی موسیقی کی گونج آج بھی برقرار

By

Published : Jun 16, 2021, 1:06 PM IST

فلمی دنیا کو اپنی موسیقی سے آراستہ کرنے والے عظیم موسیقار و گلوکار ہیمنت کمار مکھوپادھیائے عرف ہیمنت دا کے نغمے آج بھی فضاؤں میں گونجتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔

ہیمنت دا کی موسیقی کی گونج آج بھی
ہیمنت دا کی موسیقی کی گونج آج بھی

بنارس میں 16 جون 1920 کو پیدا ہوئے ہیمنت کمار نے ابتدائی تعلیم کلکتہ کے مترا انسٹی ٹیوٹ سے حاصل کی۔ انٹر کا امتحان پاس کرنے کے بعد ہیمنت کمار نے جادو پور یونیورسٹی میں انجینئرنگ میں داخلہ لے لیا لیکن کچھ عرصے بعد ہیمنت کمار نے اپنی انجینئرنگ کی پڑھائی چھوڑ دی کیونکہ اس وقت ان کا رجحان موسیقی کی جانب مائل ہو گیا تھا، اور وہ موسیقار بننے کا خواب دیکھ رہے تھے۔

اس دوران ہیمنت کمار نے ادب کی دنیا میں بھی اپنی شناخت قائم کی اور ایک بنگالی میگزین ’دیش‘ میں ان کی ایک کہانی بھی شائع ہوئی۔ لیکن سال 1930 کے آخر تک ہیمنت کمار نے اپنی پوری توجہ موسیقی کی جانب لگانی شروع کر دی۔

اپنے بچپن کے دوست سبھاش کی مدد سے سال 1930 میں ہیمنت کمار کو آکاش وانی کے لیے اپنا پہلا بنگلہ گیت گانے کا موقع ملا۔ ہیمنت کمار نے موسیقی کی اپنی ابتدائی تعلیم ایک بنگلہ موسیقار شیلیش دت گپتا سے حاصل کی۔ ہیمنت کمار نے استاد فياض خان سے شاستریہ موسیقی کی تعلیم بھی حاصل کی۔

سال 1937 میں شیلیش دت گپتا کی موسیقی میں ایک غیر ملکی موسیقی کمپنی ’کولمبیا لیبل‘ کے لئے ہیمنت کمار نے غیر فلمی گیت گائے۔اس کے بعد ہیمنت کمار نے تقریباً ہر سال گراموفونك کمپنی آف انڈیا کے لئے اپنی آواز دی۔ گراموفونك کمپنی کے لیے ہی 1940 میں کمل داس گپتا کی موسیقی میں ہیمنت کمار کو اپنا پہلا ہندی گیت ’کتنا دکھ بھلایا تم نے‘ گانے کا موقع ملا جبکہ سال 1941 میں ریلیز ہوئی ایک بنگلہ فلم کے لیے ہیمنت کمار نے اپنی آواز دی۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details