اردو

urdu

By

Published : Apr 30, 2021, 9:26 PM IST

ETV Bharat / briefs

کورونا کی تیسری لہر کے لیے احتیاطی طور سے منصوبہ بندی کی جائے: ادھو ٹھاکرے

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر کے لیے احتیاطی طور سے منصوبہ بندی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے صوبہ کے تمام ضلع کلکٹر اور ڈیویژنل کمشنر کے ساتھ ورچوئل میٹنگ میں حالات کا جائزہ لیا۔

Maha
Maha

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ریاست کے تمام اضلاع کے کلکٹرز اور ڈویژنل کمشنر کے ساتھ کورونا کی صورتحال سے متعلق ورچوئل میٹنگ کی.

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ریاست میں سخت پابندیوں کی وجہ سے مریضوں کی تعداد پر کسی حد تک قابو پایا جا رہا ہے. اس کے باوجود ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے.

انہوں نے بتایا کہ آنے والی تیسری لہر کے لیے منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔ سخت پابندی عائد کرنے کے بعد بھی مریضوں کی تعداد فوری طور پر کم نہیں ہوگی۔ اس کے باوجود ہم بروقت سخت پابندیاں عائد کر کے کورونا کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کو روکنے میں کامیاب ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ تیسری لہر کو روکنے کے لئے ویکسینیشن کی رفتار اہم ہے جس کے لئے ویکسین کی بروقت فراہمی درکار ہے۔ انہوں بتایا کہ ہم نے 18 ؍ سے41؍ سال کی عمر کے شہریوں کو مفت ویکسین فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن اس کی فراہمی کے بارے میں منصوبہ بندی کرنا ہوگی اور اس کے لئے ہر اضلاع میں منظم طریقے سے ہمیں کام کرنا ہوگا۔

مستقبل میں آکسیجن کی ضرورت پر کہا کہ جہاں آج آکسیجن پلانٹس کی ضرورت ہے وہاں ضروری اجازت دے دی گئی ہے ، اگر نہیں ہے تو انہیں فوری طور پر دیا جارہا ہے لیکن کسی بھی صورت میں ضلعی انتظامیہ کو یہ خیال رکھنا ہوگا کہ مستقبل میں مریضوں کے لئے مناسب آکسیجن دستیاب ہو اور اس کی کمی کے لئے کوئی جواز نا بتایا جائے ۔ تیسری لہر کی تیاری میں آپ کو جو دوائیوں کی ضرورت ہے اس کا ذخیرہ کریں۔

ریاستی ٹاسک فورس کے ڈاکٹر اس سلسلے میں رہنمائی فراہم کررہے ہیں۔ ٹاسک فورس کے ڈاکٹر ہمیشہ صحیح مقدار میں دوائیوں کے مشورے اور علاج کے لئے دستیاب ہوتے ہیں.

وزیر اعلی نے کہا کہ یہاں تک کہ دیہی علاقوں میں بھی ڈاکٹروں کو ان کی مشکلات کے بارے میں اپنے ماہر ڈاکٹروں سے پوچھنے کی ضرورت ہے۔ آنے والے مانسون پر غور کرتے ہوئے اچھی منصوبہ بندی کی جانی چاہئے تاکہ ضلع کے ہر کونے کونے میں ضروری ادویات اور وسائل کا ذخیرہ دستیاب ہو جائے ۔پچھلے کچھ دنوں میں بہت سے غیر ریاستی مزدور اپنی اپنی ریاستوں میں گئے ہیں۔ چونکہ اب انفیکشن کم ہونا شروع ہوا ہے توواپس گئے مزدور واپس آنا شروع کردیں گے ، لیکن آپ کو محتاط رہنا چاہئے کہ وہ انفیکشن کو اپنے ساتھ نہ لائیں بصورت دیگر ہم جو کوشش کررہے ہیں وہ ضائع ہو جائیگی ۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لئے صنعت کار و کاروباری ، ٹھیکیدار مزدوروں کا مناسب رجسٹریشن کرنا ضروری ہے تاکہ ان کے معاملات اور علیحدگی کا فیصلہ بر وقت کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورت میں یہاں تک کہ اگر مزید لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑا تو کاروبار جاری رکھنا چاہئے۔

اس موقع پر وزیر صحت راجیش ٹوپے ، وزیر محصول وزیر بالاصاحب تھورات ، میڈیکل ایجوکیشن امیت دیش مکھ ، وزیر اعلی کے مشیر ڈاکٹر دیپک مہیسیکر ، ٹاسک فورس کے ڈاکٹر سنجے اوک ، ششانک جوشی ، راہول پنڈت اور ڈاکٹر تاتیاراؤ لہانے نے بھی اپنی بات رکھی ۔

چیف سکریٹری سیتارام کونٹے نے تمام ایجنسیوں کو بھی مربوط اور محتاط انداز میں کام کرنے اور ہسپتالوں میں فائر سیفٹی ، تعمیرات اور بجلی کے آلات کا آڈٹ فوری طور پر مکمل کرنے اور فوری طور پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔

پرنسپل سکریٹری صحت ڈاکٹر پردیپ ویاس اور پرنسپل سکریٹری وجئے سورو نے بھی میٹنگ میں موجودہ افراد کو صورتحال سے آگاہ کیا۔اس میٹنگ میں وزیر اعلی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری آشیش کمار سنگھ ، وزیر اعلی کے پرنسپل سکریٹری وکاس کھڑگے اور وزیر اعلی کے سکریٹری ابا صاحب جاہواڑ بھی موجود تھے.

ABOUT THE AUTHOR

...view details