ریاست جموں و کشمیر میں انجینیئر رشید نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک کو دھوکے سے تہاڑ جیل بھیج دیا گیا اور اب اگر یاسین ملک کو کچھ ہوتا ہے تو اس کی ساری ذمہ داری مرکزی سرکار کی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے دوران لوگوں کی رائے دہندگی میں کم شرکت مرکزی سرکار کے لیے قابل تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ علیٰحدگی پسندوں کی جانب سے بائیکاٹ کال کو پر لبیک کہتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے انہیں ایک فریق کے طور مانتے ہیں، جس سے مرکزی سرکار ہر بار انکار کردیتی ہے۔
عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینیئر رشید انجینیئر رشید نے کہا کہ جماعت اسلامی پر پابندی، یاسین ملک کی تہاڑ جیل میں دن بدن بگڑتی صحت اور اب دیگر علیٰحدگی پسند رہنماؤں کے رشتہ داروں کو این آئی اے کی جانب سے سمن جاری کرتے ہوئے مرکزی سرکار آخر کیا ثابت کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے حربوں سے یہاں کے لوگوں کے جزبات و احساسات کو زیر نہیں کیاجاسکتا، انجینر رشید نے گورنر انتظامیہ کو سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ گورنر کو جہاں ریاست کی تعمیر و ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے، وہیں گورنر دیگر سیاسی کاموں میں مشغول نظر آرہے ہیں، جس کی وجہ سے ریاست کے لوگوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا ہے۔
انجینیئر رشید نے کہا کہ رواں مہینے چھ تاریخ کو شاہی دربار سرینگر میں کھلنے جارہا ہے، جہاں جموں کے بعد اب سرینگر میں عام لوگوں کی فائلیں ایک ٹیبل سے دوسرے ٹیبل پر گشت کریں گی نہ کہ عملی طور کوئی کام انجام دیا جائے گا۔