خبر کے مطابق ضلع کے کنچن پور تھانہ علاقہ کے عبدل پور گاؤں میں بچوں کے مابین جھگڑے کی وجہ سے ایک دلت نوجوان کو لاٹھیوں، چاقوؤں اور بندوق کے بٹوں سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔ نوجوان کے قتل کے بعد گاؤں میں تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔ اطلاع پر گاؤں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ پولیس اہلکار بھی گاؤں پہنچ گئے اور متاثرہ فریق کے لوگوں کو سمجھایا۔ جب کہ متوفی نوجوان کی آخری رسومات 30 اپریل کو ادا کی گئیں۔ پولیس نے 10 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
- پورا معاملہ کیا ہے؟
پولیس کے مطابق عبدل پور گاؤں میں 25 اپریل کو ٹھوک لِیا جاٹو کے بچوں اور بادشاہ مہتاب ٹھاکر کے بچوں کے درمیان لڑائی ہوگئی۔ اس کے بعد ملزم مہتاب ٹھاکر کے لوگوں نے دلت فریق کے گھر پر فائرنگ کردی۔ فائرنگ کی اطلاع پر پولیس موقع پرپہنچ گئی لیکن ملزم فرار ہوگیا۔ اس کے بعد 26 اپریل کو بھی ملزم نے دلت فریق کے گھروں پر فائرنگ کردی۔ ایک بار پھر فائرنگ کرنے پر پولیس متاثرہ افراد کو رپورٹ درج کروانے پولیس اسٹیشن لے آئی۔ لیکن اس کے بعد ملزمین کے لوگ بھی تھانے پہنچ گئے اور دونوں طرف سے رضامند ہونے کے بعد معاہدہ ہوگیا۔
- دھوکہ سے حملہ
لیکن 29 اپریل کی صبح رامیشور کا بیٹا ٹھوکالیہ جاٹو کے کھیتوں میں ضرورت کے لیے جارہا تھا۔ اس وقت ملزم گروہ کے بدمعاشوں نے جس میں مہتاب، سندیپ کے ساتھ 10 کے قریب لوگوں نے رامیشور پر حملہ کردیا، ملزمین جو پہلے ہی کھیتوں میں گھات بیٹھے تھے، ملزمین نے رامیشور کو لاٹھیوں، چاقوؤں، بندوق کی بٹوں سے پیٹنا شروع کردیا۔ جب متاثرہ فرد کے افراد خاندان اس کو بچانے کے لئے بھاگے تو ملزمین نے ان پر بھی فائرنگ کردی۔ ملزمین رامیشور کو مردہ سمجھ کر اسی حالت میں کھیت میں چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگئے۔
- دوران علاج، دلت نوجوان کی موت