مغر بی بنگال اسمبلی میں جاری اجلاس کے دوسرے دن بھی 'کٹ منی' یعنی (رشوت کے پیسے واپس کرنے کی بات) کی مخالفت کر تے ہوئے اپوزیشن کانگریس اور سی پی آئی ایم نے مشتر کہ طور پر اسمبلی سیشن کابائیکاٹ کیا۔
اسمبلی سیشن کا آغاز ہوتے ہوئے ہی کانگریس اور سی پی ایم کے اراکین اسمبلی اسپیکر کی کرسی کے سامنے جمع ہوگئے اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے ذریعہ ترنمول کانگریس کےرہنماوں کے ذریعہ فلاحی اسکیموں کیلئے لیے گئے رشوت کی رقم لوٹائے جانے کی ہدایت پر بحث کرانے کا مطالبہ کرنے لگے۔
مگر اسپیکر کے ذریعہ بحث کرانے کا مطالبہ خارج کیے جانے کے بعد دونوں جماعتوں نے مشترکہ طور پر اسمبلی سیشن کا بائیکاٹ کردیا۔اسمبلی ہال کے باہر سی پی آ ئی ایم اور کانگریس دونوں نے ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
عبدالمنان کاکہنا ہے کہ ریاستی حکومت سے اب زیادہ امید نہیں کی جا سکتی ہے۔ حکومت تمام شعبوں میں ناکام ہو گئی ہے۔ممتابنرجی نے اپنی ناکامی پرپردہ ڈالنے کے لیے کٹ منی کی بات کہی تھی جو اب ان کے لیے گلے کی ہڈی بن گئی ہے۔
حزب اختلاف کے رہنما کے مطابق ریاستی حکومت نہ صرف کٹ منی کے موضوع پر جواب نہیں دےپارہی ہے بلکہ دوسرے معاملات پر خاموشی اختیار کررکھی ہے۔