نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے وزیراعظم کی زندگی پر بنی فلم کی نمائش پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی کی زندگی 'نریندر مودی بائیو پک' نامی فلم کی نمائش پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے کیونکہ اس میں نریندر مودی کو ایک مسیحا بتلایا گیا ہے۔
این سی پی نے کہا ہے کہ اس سے ملک میں ہونے عام انتخابات میں رائے دہندگان متاثر ہوں گے، اس نے قسم کی فلم کی نمائش ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔
یہ مطالبہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)کے رکن پارلیمنٹ، مجید میمن نے مرکزی و ریاستی الیکشن کمیشن سے کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کو لکھے گئے اپنے مکتوب میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کی جانب سے اس فلم کا ایک ٹریلر دکھایا جا رہا ہے جس میں اس کی نمائش کی تاریخ پانچ اپریل بتلائی گئی ہے اور اسی دوران ملک میں سات مراحل میں سترہویں لوک سبھا کے عام انتخابات کا آغاز عمل میں آئے گا۔
اپنے خط میں مجید میمن نے لکھا ہے کہ پورے ملک میں وزیراعظم کے پوسٹر اور بینر لگائے گئے ہیں، نیز وزیراعظم خود وارانسی سے قسمت آزمائی کر رہے ہیں، اور اس فلم کی نمائش کا براہ راست اثر رائے دہندگان پر ہو گا، لہذا اس کی نمائش کو انتخابات کے خاتمے کے بعد کی جائے۔
واضح رہے کہ اس فلم کی نمائش کے پیش نظر پورے ملک میں ایک تنازع پھیلا ہوا ہے اور گزشتہ روزہی الیکشن کمیشن نے فلم کے پروڈیوسر سندیپ سنگھ اور دیگر کے خلاف نوٹس جاری کیا ہے، نیز الیکشن کمیشن نے ان اخبارات کے خلاف بھی نوٹس جاری کیا ہے جنہوں نے اس فلم کی نمائش کا اشتہار شائع کیا ہے۔