رکن پارلیمان عبدالخالق نے واضح لفظوں میں کہا کہ آسام میں شہریت کے مسائل کو پیچیدہ کر دیا گیا ہے ڈی ووٹر (مشکوک رائے دہندگان) اور شہریت بل یہ دونوں بڑے مسائل بن گئے ہیں جس کی وجہ سے آسامی عوام کو بڑی پریشانیوں کا سامنا ہے۔
رکن پارلیمان کو این آر سی کے طریقہ کار پر شبہ عبدالخالق نے شہریت ترمیمی بل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس بل کے ذریعے ایک خاص طبقے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عبدالخالق نے کہا کہ آسام میں سیکولر اتحاد کے نام پر ہم نے مولانا بدر الدین اجمل کی اے آئی یو ڈی ایف کے ساتھ اس لیے اتحاد نہیں کیا، کیونکہ لوگ بدرالدین اجمل کی پارٹی کو سیکولر نہیں مانتے۔
ان کا کہنا ہے کہ آسام میں نہ بی جے پی سیکولر ہے اور نہ اے آئی یو ڈی ایف، جہاں تک بات ہے الیکشن میں بہتر مظاہرے کی تو ہمارا پرفارمنس کمزور نہیں ہم پہلے بھی تین تھے اور اب بھی تین ہیں۔