اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

کمشنر بھیس بدل کر پولیس تھانے پہنچے - سرکاری ایمبولینس

چہرے پر داڑھی، سر پر ٹوپی، بال بڑے اور بکھرے ہوئے ہیں۔پہلی نظر میں دیکھنے والا کوئی بھی شخص دھوکہ کھا سکتا ہے۔اگر قیاس بھی لگائے گا تو صرف یہی کہ یہ لباس، یہ شناخت کسی مخصوص طبقے سے تعلق رکھنے والے شخص کی ہوگی لیکن یہ سچ نہیں ہے۔

Pimpri
Pimpri

By

Published : May 7, 2021, 8:33 PM IST

یہ ممبئی سے 140 کلو میٹر دور پمپری چنچوڑ کے کمشنر آئی پی ایس کرشن پرکاش ہے جو اپنے ہی علاقے میں پولیس تھانوں میں تعینات افسران کی زمے داریوں کا جائزہ لینے پہنچے۔

کمشنر بھیس بدل کر پولیس تھانے پہنچے

اس طرح کمشنر بھیس بدل کر ایک مخصوص طبقے کی حیثیت رکھتے ہوئے کئی تھانوں میں پہنچ گئے۔ اس دوران کرشن پرکاش اپنے ہمراہ ایک خاتون افسر کو بھی لے گئے جنہوں نے اپنا تعارف چاچی کے طور پر کرایا۔ یہ اے سے پی رینک کی افسر ہیں۔ یہاں وہ بطور مٹن والے چاچا اپنا تعارف کراتے ہوئے شکایت درج کرائی۔


کرشن پرکاش اپنے ہی علاقے کے ہنجواڈی ۔ واکڑ اور پمپری پولیس تھانے میں اپنی شکایت لیکر پہنچے۔ ہنجواڈی ۔ واکڑ تھانے میں مٹن والے چاچا عرف کرشن پرکاش کی شکایت اور فریاد سنی گئی جبکہ پمپري تھانے میں ان کے ہاتھ مایوسی لگی کیونکہ یہاں پولیس والوں نے ان کی شکایت ان سنی کر دی۔


اپنی پہلی شکایت میں انہوں نے ہنجواڈی تھانے میں چین اسنیچنگ کی شکایت کی پولیس نے اُن کے ساتھ جائے واردات کا جائزہ لینے اور مدد کرنے کی بات کی۔ انہوں نے شکایت درج کرنی شروع کی کمشنر نے اپنی پہچان بتائی اور پیٹھ تھپتھپا کر نکل گئے۔

کمشنر بھیس بدل کر پولیس تھانے پہنچے



واکڑ تھانے میں مٹن والے چاچا نے بتایا کہ ایک جگہ گوشت کی دکان ہے۔ وہاں لوگ آتش بازی کرتے ہیں رمضان کا مہینہ ہے صبح اٹھنے میں دقت ہوتی ہے اور دوسری شکایت میں اپنے ہمراہ ساتھ میں گئی خاتون افسر کی یعنی اپنی زوجہ بتاتے ہوئے چھیڑ چھاڑ کی شکایت کی۔ ان دونوں شکایت میں ہنجواڈی پولیس تھانے نے جائے واردات کی جانچ کرنے اور معاملے میں مدد کرنے کی بات کہی اور وہ کمشنر کے ذریعے لئے گئے امتحان میں پاس ہوگئے۔۔


جبکہ پمپری تھانے میں انہوں نے ایمبولینس کو لے کر شکایت کی کہ سرکاری ایمبولینس نہ ملنے پر انہوں نے پرائیوٹ ایمبولینس مانگی لیکن وہ پیسے زیادہ مانگ رہا ہے جس کو لے کر پولیس سے مدد مانگی لیکن اُنہیں کسی طرح کی مدد نہیں ملی۔ پولیس نے کہا یہ کام پولیس کا نہیں ہے۔ آپ نگر نگم میں شکایت کریں۔ کمشنر نے اپنی پہچان بتائی وہ شرم سے پانی پانی ہوگئے۔اس لئے کمشنر کے اس امتحان میں پیمپری تھانہ ناکام ثابت ہوا۔


کرشن پرکاش کو کئی شکایتیں موصول ہوئی تھیں۔ اس لیے انہوں نے خود اس کا جائزہ لینے کے لئے یہ قدم اٹھایا۔ انہوں نے نا صرف ناکام ہونے والے پولیس تھانے کو بلکہ ہر تھانے کو یہ تنبیہ کی ہے کہ وہ عوام کے ساتھ تپاک سے ملیں، اُن کی شکایتوں پر سنجیدگی سے غور کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details