ممتا بنرجی نے حلف لینے کے بعد کہا ہے کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر کورونا وائرس اور ریاست میں امن و امان قائم کرنے کی کوشش کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر انتظامی امور میں تبدیلی کی جائے گی۔گزشتہ تین مہینے سے ریاست میں انتظامی امور الیکشن کمیشن کے ہاتھوں میں ہے۔ اس لئے ہمیں اپنے طور پر تبدیلی کرنی ہوگی۔
انہوں نے سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ ریاست میں امن و امان قائم کرنے میں تعاون کریں۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ اب وہ تشدد کو برداشت نہیں کریں گی، انہوں نے کہا کہ میں تمام سیاسی جماعتوں سے ریاست میں امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کرتی ہوں۔ بنگال تشدد اور جھڑپ کی حمایت نہیں کرتی ہوں۔
گورنر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ انتخابات کے بعد ریاست میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے ممتا بنرجی کو ریاست میں انتخابات کے بعد کی صورتحال کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ چھوٹی بہن کی حیثیت سے میں توقع کروں گا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی ریاست میں انتخابات کے بعد ہونے والی جھڑپوں کو روکنے کے لئے ضروری اور فوری اقدامات کریں گی۔
بنگال میں انتخابات کے نتائج آنے کے بعد سے ہی تشدد کے واقعات ہورہے ہیں۔ اس لئے اس پر قابو پانے کی کوشش ہے۔ اس کے جواب میں ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ فوری طور پر حالات کو قابو میں کریں گی چونکہ لا اینڈ آرڈر الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں تھا اس لئے اس میں بڑے پیمانے پر تبادلہ کر دیا گیا تھا۔ اب میں مضبوط ہاتھوں سے اس میں تبدیلی لاؤں گی اور حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کروں گی۔
حلف برداری کی تقریب میں ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری، بائیں محاذ کے چیئرمین بمان بوس اور بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش شریک نہیں ہوئے جب کہ انہیں دعوت دی گئی تھی۔
سابق ریاستی وزیر اعلی بدھا دیب بھٹاچاریہ بیماری کی وجہ سے مدعو ہونے کے باوجود ممتا بنرجی کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کرسکے۔
دریں اثنا دلیپ گھوش نے کہا کہ ان حالات میں جب ہمارے ورکر مارے جارہے ہیں تو ہم تقریب حلف بردار میں کیسے شریک ہوسکتے ہیں جب کہ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ انہیں کوئی دعوت نہیں ملی۔