مظاہرہ نسل پرستی اور امتیازی خاتمے کے بین الاقوامی دن کی مناسبت سے کیا گیا ہے، جس میں باحجاب خواتین سمیت مسلمانوں کی مختلف تنظیموں نے اسلام فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کو موضوع بنا کر شرکت کی۔
برسلز میں اسلام فوبیا کےخلاف مظاہرہ مظاہرین نے کہا کہ نیوزی لینڈ جیسے واقعات یہاں بھی نہ ہوں اس لیے ضروری ہے کہ انسانوں کو تقسیم نہ ہونے دیا جائے اور نسل پرستی جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے مسلسل آواز بلند کی جاتی رہے۔
مظاہرین کی جانب سے اٹھائے گئے بینر پر 'کوئی مذہب برانہیں اور تمام انسان برابر ہیں' جیسے متعدد پیغامات لکھے ہوئے تھے۔
برسلز میں اسلام فوبیا کےخلاف مظاہرہ مارچ میں شریک سینٹ جونز کمیون کے ترک نژاد میئر امیر کیر، سوشلسٹ پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ برسلز پارلیمنٹ کے لیے پاکستانی نژاد امیدوار عامر نعیم، کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید اور مس عندلیب عباس نے کہا کہ پاپولسٹ سیاست کرنے والے سیاستدانوں کے باعث یورپ میں اسلام فوبیا اور اسی سے جڑی ہوئی نسل پرستی ایک حقیقت ہے۔
برسلز میں اسلام فوبیا کےخلاف مظاہرہ واضح رہے کہ یہ مظاہرہ نارڈ سٹیشن سے شروع ہوا، اور سینٹرل سٹیشن کے پاس سے ہوتا ہوا شہر کے مارولین ایریا میں اختتام کو پہنچا۔