ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی آکاش وجے ورگیہ نے کچھ افسران کے ساتھ غیر اخلاقی سلوک کیا تھا، جس کے بعد انہیں 14دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔
بھارتی جنتا پارٹی کا احتجاجی مظاہرہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس پر سنگین الزام لگایا کہ وہ اپنی حکومت اپنی مفاد کے لیے کام کررہی ہے۔
بی جے پی نے مذکورہ باتوں کے پیش نظر حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے خطاب کیا اور کانگریس پر سنگین الزامات عائد کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ کانگریس نے انتخاب کے وقت وعدہ کیا تھا کہ حکومت انصاف پسند ہوگی، مگر جب کانگریس کے کارپوریٹر مونسپل کارپوریشن کے افسر پر ہاتھ اٹھاتے ہیں تب اس پر کوئی کڑی کاروائی نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ جب بھارتی جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی ہاتھ اٹھاتے ہیں تو اس پر کڑی کاروائی کی جاتی ہے جیل تک جانا پڑتا ہے جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ کانگریس یہی کانگریس کا دہرا معیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجرم پکڑے نہیں جارہے ہیں اور بے قصوروں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے، اتنا ہی نہیں حکومت روپے پیسے لے کر افسران کے تبادلے میں مصروف ہے، جبکہ قرض معافی کے نام پر دھوکہ کیا گیا۔
بھارتی جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے مظاہرین سے کہا کہ اب وقت آگیا ہے جب ہمیں روڈ پر آکر احتجاج کرنا پڑے گا کانگریس حکومت نے جو حکمت عملی اختیار کر رکھی ہے ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں یہ وہی لوگ ہے جو حکومت تشکیل ہونے کے بعد سے ایڈمنسٹریشن کا غلط استعمال کر رہے ہیں اپنے کارکنوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے یہ کسی حد تک بھی جا سکتے ہیں۔
اس مظاہرے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کارکن کثیر تعداد میں شریک ہوئے اور ریاستی کانگریس کی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے رکن اسمبلی رمیش مہند دولہ نے کہا کانگریس کے کارکن مونسپل اہلکاروں سے مل کر ایسے دکانوں کی فروخت میں میں شریک ہے جن سے ان کو فائدہ ملتا۔
واضح اندور مونسپل کارپوریشن پر بھارتی جنتا پارٹی کا قبضہ ہے