اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

ہندو - مسلمانوں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی سازش

ریاست مغربی بنگال کی معروف شخصیات اور دانشوروں نے بی جے پی پرفرقہ وارنہ کشید گی برپا کرنے کا الزام عائد کیا۔

ہندواورمسلمانوں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی سازش

By

Published : Jun 28, 2019, 3:41 PM IST

Updated : Jun 28, 2019, 4:47 PM IST

مغربی بنگال کی مشہور فلیمی شخصیت اپرنا سین کی قیادت میں متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور وہاں کے حالات کا جائزہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ 'سخت گیر ہندوتنظیمیں بی جے پی اورآرایس ایس ہندو اور مسلمانوں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی سازش کررہی ہیں جسے سب کو سمجھنا ہوگا'۔


انہوں نے کہا ہے کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیا ن جاری برتری کی جنگ کی قیمت بھاٹ پاڑہ اور کانکی نارہ کے عام لوگ چکارہے ہیں۔

وفد نے کہاکہ یہاں ہندواور مسلم آبادی کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں بلکہ دونوں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وفد نے کانکی نارہ اور دیگر علاقے کے عام باشندوں سے ملاقات کی اور ان کی پریشانیوں سے متعلق معلومات حاصل کی۔ وفد نے کہا کہ فساد سے متاثر لوگوں سے متعلق مسائل کو وزیراعلیٰ اور گورنر تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔

وفد نے بیرکپور پولس کمشنر منوج ورما سے ملاقات کی اور انہیں بھاٹ پاڑہ کے عوام کی طرف سے میمورنڈم بھی سونپا۔

اپرناسین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے دونوں کمیونیٹی کے لوگوں سے بات چیت کرکے امن کے قیام کیلئے بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہندو اور مسلمان ایک دوسرے پر الزام نہیں لگا رہے ہیں تھے۔دونوں فرقے کے لوگ امن کے ساتھ یہاں رہنے کے حق میں ہیں انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ہم لوگ یہاں پرامن ماحول میں رہتے ہوئے آرہے ہیں اور اب بھی رہنا چاہتے ہیں۔

اپرنا سین نے کہا کہ ہندو اور مسلمان دونوں فسادات کیلئے بی جے پی اور ترنمو ل کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرارہے ہیں۔سین نے کہا کہ ہم نے پولس کمشنر سے بات چیت کرکے کہا کہ دونوں فرقوں کے درمیان اعتمادبحالی کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔میں سمجھتی ہوں کہ اس سے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور گورنرکو ان حالات سے مطلع کرنا ضروری ہے۔

Last Updated : Jun 28, 2019, 4:47 PM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details