اپنے بے باک انداز کے لیے معروف بالی وڈ کے اداکار شتروگھن سنہا کا فلم کی طرح سیاست کا سفر بھی کامیاب رہا ہے، انہوں نے بی جے پی کے ٹکٹ پر پٹنہ صاحب سے 2009 اور 2014 میں شاندار جیت درج کی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی میں ہر معاملے پر بے باکانہ انداز میں رائے پیش کرنے کا خمیازہ شتروگھن سنہا کو بھگتنا پڑا اور ان کا ٹکٹ کاٹ کر مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد کو دے دیا گیا۔
پارٹی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے شتروگھن سنہا نے استعفیٰ دے دیا اور ایک بار پھر اپنی باتوں کو دہرایا کہ بی جے پی اب ون مین آرمی اور ٹو مین شو بن کر رہ گئی ہے۔
اس کے بعد شتروگھن سنہا کانگریس میں شامل ہو گئے۔کانگریس نے نہ صرف انہیں پارٹی کا اسٹار کیمپینر بنایا بلکہ پٹنہ صاحب پارلیمانی حلقے سے ہی انہیں انتخابی میدان میں بھی اتارا۔
عام انتخابات کے ساتویں یعنی آخری مرحلے میں 19 مئی کو پٹنہ صاحب سیٹ پر پولنگ ہوگی۔
پٹنہ صاحب کے ووٹرز نے یہ واضح طور پر کہا ہے کہ جو ان کے بنیادی مسائل کو حل کرنے پر توجہ دے گا، اس کو ہی ووٹ دیا جائےگا۔
یہ بات طے ہے کہ پٹنہ صاحب میں شتروگھن سنہا اور روی شنکر پرساد کے درمیان کانٹے کی ٹکر ہے لہذا یہ دلچسپ ہوگا کہ شتروگھن سنہا تیسری بار جیت حاصل کرتے ہیں یا پھر روی شنکر پرساد بی جے پی کے وقار کو بحال رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔