مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج آنے کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
بنگال کی موجودہ صورتحال 2001 سے بھی بھیانک ہے: شھبندو ادھیکاری
بی جے پی کے رہنما شھبندو ادھیکاری نے ریاست میں جاری سیاسی تصادم کے دوران بی جے پی کے متعدد رہنماؤں کی ہلاکت کی پر زور مذمت کی ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع سے سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ اس دوران بموں سے حملے اور فائرنگ کی گئی۔ ہجومی تشدد کا بشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کا اعلان پیر کو کیا گیا۔ ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس کو کل 294 سیٹوں میں سے 215 نشستوں پر جیت حاصل ہوئی۔
اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد سیاسی جماعتوں کے درمیان جھڑپوں کا دائرہ آہستہ آہستہ وسیع ہوتا جا رہا ہے اور تمام اضلاع اس کی زد میں آگئے ہیں۔
بی جے پی کے رہنما اور نومنتخب رکن اسمبلی شھبندو ادھیکاری نے کہا کہ مغربی بنگال کی موجودہ صورتحال حساس ہے۔ اس پر جلد سے جلد قابو پانے کی کوشش کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ بیس برسوں سے سیاست میں ہوں۔ کئی مرتبہ مشکل دور سے گزرنا پڑا۔ اس کے باوجود اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہیں کیا جو آج ہے۔
شھبندو ادھیکاری نے کہا کہ آج سے تقریباً بیس برس پہلے 2001 میں جب لیفٹ فرنٹ کے دوران ترنمول کانگریس کو اسمبلی انتخابات میں 60 سیٹز ملیں تھیں، اس وقت لیفٹ فرنٹ کے حامیوں نے آفت مچا رکھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ٹھیک بیس برس بعد اسمبلی انتخابات میں جب بی جے پی کو 78 سیٹز ملی تو ترنمول کانگریس بے چینی میں مبتلا ہو گئی۔ ممتا بنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس بھی لیفٹ فرنٹ کے نقش قدم پر چل پڑی اور بی جے پی کے حامیوں کو ہدف بنانا شروع کر دیا۔
شھبندو ادھیکاری کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے حامیوں کے قتل عام کے باوجود ہمارے جذبے میں کوئی کمی نہیں آئے گی اور اگلی بار ریاست میں ہماری حکومت بنے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن میں ہیں۔ اسمبلی میں ایک ذمہ دار اپوزیشن کا رول ادا کرنے کے لئے تیار ہیں جہاں حکومت کے فیصلے کی حمایت کرنے کی ضرورت پڑے کریں گے جہاں مخالفت کرنی ہوگی وہاں سڑکوں پر اتریں گے۔
غور طلب ہے کہ اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کے بعد گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران مغربی بنگال میں جاری تصادم میں اب تک 10 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔