دور قدیم میں استعمال ہونے والی شادی کے موقع پر دولہے کی شیروانی کے ساتھ سواری پر بھی خاص دھیان دیا جاتا ہے کیونکہ ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ بارات کی شان گاڑی پر منحصر ہوتی ہے۔
دولہا جتنی اچھی گاڑی میں بارات لے جائے اتنا ہی اس کا رتبہ بڑھتا ہے، آج کل باراتیں قیمتی گاڑیوں میں آتی ہیں، لیکن آج سے 20 برس قبل بارات لے جانے کے لیے خاص کاریں مختص ہوا کرتی تھیں جو صرف بارات کے لیے ہی استعمال ہوتی تھیں۔
شہر حیدرآباد کی شادیوں میں کبھی بہت زیادہ مانگ میں رہنے والی گن فاؤنڈری کے پاس کھڑی ان پرانی کاروں کو دیکھ کر اندازہ لگانا مشکل ہے، کہ کبھی یہ گاڑیاں حد درجہ مصروف ہوا کرتی تھیں۔
کیونکہ یہ کاریں بارات کی لیے ہی خاص طور پر ڈیزائن کی گئی تھیں، ان لال رنگ کی کاروں کی چھت نہیں ہوا کرتی ہے اور انہیں دلکش انداز میں ایسا سجایا جاتا کہ دولہے کی بارات اور دلہن کی رخصتی کی بہترین تصاویر سامنے آئے، جس کی بناء پر ان کاروں نے عوام میں بے حد مقبولیت حاصل کرلی تھی۔