اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

اسپنر آر اشون کا خاندان کورونا سے متاثر، اشون نہیں کھیلیں گے آئی پی ایل

انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل 14) 2021 میں دہلی کیپیٹلز کے اسپنر آر اشون اب نہیں کھیلیں گے، انہوں نے اپنے افراد خاندان کی دیکھ بھال کے لیے آئی پی ایل سے بریک لے لیا ہے جو کہ کورونا سے متاثر ہیں۔ اشون کا کنبہ اس وقت کووڈ 19 کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور اس نے اپنے اہل خانہ کے قریب رہ کر علاج کرنے کے لئے یہ فیصلہ لیا ہے۔

اسپنر آر اشون کا خاندان کورونا سے متاثر، اشون نہیں کھیلیں گے آئی پی ایل
اسپنر آر اشون کا خاندان کورونا سے متاثر، اشون نہیں کھیلیں گے آئی پی ایل

By

Published : Apr 26, 2021, 9:24 AM IST

بھارتی ٹیم کے آف اسپنر آر اشون، جو دہلی کیپیٹلز (ڈی سی) کی نمائندگی کررہے ہیں، نے جاری انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) سے بریک لے لیا ہے کیونکہ وہ کوڈ 19 وبائی بیماری کے دوران اپنے کنبے کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔

خبر کے مطابق اتوار کے روز اشون سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف میچ میں کھیلنے کے لئے گئے، لیکن اس کے بعد انہوں نے ٹویٹر کے ذریعے بتایا کہ وہ اس سیزن میں مزید نہیں کھیلیں گے۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا، "میں کل سے آئی پی ایل کے اس سیزن سے وقفہ لے رہا ہوں۔ میرا خاندان کووڈ۔19 کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور میں اس مشکل وقت میں ان کا ساتھ دینا چاہتا ہوں۔ اگر معاملات میں بہتری آئی تو میں دوبارہ لوٹ کر آؤں گا۔ آپ کا شکریہ دہلی کیپیٹلز، میرا نیک تمنائیں دہلی ٹیم کے ساتھ ہیں۔ میں مشکل گھڑی میں ٹیم کو نہیں چھوڑنا چاہتا، لیکن میری فیملی کو میری سخت ضرورت ہے۔

ایک روز قبل کھیلے گئے میچ میں اسکور مساوی ہونے پر سُپر اوور کھیلا گیا، دہلی کیپیٹلز نے سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف کامیابی حاصل کی۔ اشون نے سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف اپنے کوٹہ کے چار اوورز کے دوران 27 رنز خرچ کیے۔ اشون کی رخصتی دہلی کیپیٹلز کے لئے بڑا دھچکا ثابت ہوسکتی ہے۔ کپتان شیریس ایئر چوٹ کی وجہ سے پہلے ہی ٹورنامنٹ سے باہر ہوچکے ہیں، اس طرح سے اشون جیسے سینئر کھلاڑی کے چلے جانے سے ٹیم کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ جاری وبائی بیماری کے دوران اصول و قواعد کے مطابق، اگر کوئی کھلاڑی ایک بار بایو ببل چھوڑ دیتا ہے تو پھر اگر وہ دوبارہ کھیل میں شامل ہونا چاہتا ہے تو اسے قرنطینہ ( کوارنٹائن ) سے گزرنا پڑتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر اشون دہلی کیپیٹلز میں دوبارہ شامل ہونا چاہتے ہیں تو انہیں دوبارہ قرنطینہ سے گزرنا پڑے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details