جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں مختلف سیاسی پارٹیوں نے ووٹرز کو لبھانے کے لیے میٹنگز اور جلسوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اننت ناگ پلوامہ پارلیمنٹ سیٹ کے لیے نیشنل کانفرنس کے امیدوار جسٹس حسنین مسعودی نے اننت ناگ بلاک کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کی ہے جس میں کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
اس میٹنگ کے دوران موجودہ حالات اور نیشنل کانفرنس کو مضبوط بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے پر زور دیا گیا اور پارٹی امیدوار کو کامیاب بنانے کے لیے حکمت عملی کے تحت ووٹرز کے ساتھ رابطہ کرنے پر زور دیا گیا۔
جسٹس حسنین مسعودی نے اس موقعہ پر کہا کہ میں اگر چہ سیاست سے باہر تھا تاہم سیاسی حالات سے پوری طرح باخبر تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر لوگوں کی خدمت اور کشمیر کے عوام کی فلاح و بہبود کے کیے کام کرو گا۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان دفعات کے ساتھ کوئی بھی چھیڑ چھاڑ نہیں کرسکتا ہے، کیونکہ یہ ایک ایسی مضبوط دفعہ ہے جس میں کسی بھی قسم کا سیاسی داو پیچ کام نہیں کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں بے جے پی کی پالسیوں کی وجہ سے انہیں لوگوں کی خفتگی کا سامنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بی جے پی 370 کے حوالے سے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کشمیریوں کو تنگ کرنے کے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، جسے کہ اسی ضمن میں ایک کڑی سرینگر جموں قومی شاہراہ کو دو دن بند رکھنے سے متعلق ہے، اس لیے یہاں کی عوام اگر بیدار نہیں ہو گی تو اور سختیاں اور بڑھ جائیں گی۔
جسٹس حسنین مسعودی نے اس دوران اننت ناگ یوتھ کمیٹی نیشنل کانفرنس سے بھی ملاقات کی اور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ پارٹی کے ساتھ مل کر کام کریں، اور پارٹی امیدوار کو کامیاب کرنے کے لیے ووٹرز سے رابطہ کریں۔