علی گڑھ کی تاریخی شاہی جامع مسجد میں نہ صرف علی گڑھ کے مختلف علاقوں بلکہ آس پاس کے گاؤں دیہاتوں سے بھی خاصی تعداد میں لوگ جمعۃ الوداع کی نماز ادا کرنے آتے تھے جو نماز کے بعد بازاروں میں عید کی خریدو فروخت کرتے تھے۔
علی گڑھ: اجتماعی طور پر نماز جمعۃ الوداع ادا نہیں کی گئی
کورونا کی دوسری لہر کے سبب اس مرتبہ بھی جمعتہ الوداع کی نماز علی گڑھ کی شاہی جامع مسجد میں اجتماعی طور پر ادا نہیں کی گئی۔
لیکن گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے سبب بازاروں میں رونق دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے، مساجد میں بھی اجتماعی طور سے نماز ادا کرنے پر پابندی ہے۔
کورونا کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر جمعۃ الوداع کی نماز ضلع علی گڑھ کے شہر اوپر کوٹ علاقے میں موجود شاہی جامع مسجد میں گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی اجتماعی طور پر ادا نہیں کی گئی۔
حکومت کی رہنما ہدایات اور شہر مفتی خالد حمید کی اپیل کے مطابق گھروں اور علاقوں کی مساجد میں چھوٹی جماعت کے ساتھ ہی نماز ادا کی گئی۔
ضلع علی گڑھ کے سول لائن علاقے میں موجود عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخی جامع مسجد میں بھی اجتماعی طور پر جمعۃ الوداع کی نماز ادا نہیں کی گئی۔ کورونا وبا کے سبب یونیورسٹی بند ہے جس کی وجہ سے طلبا و طالبات یونیورسٹی کے رہائشی ہالوں میں موجود نہیں ہیں۔
علی گڑھ شہر مفتی محمد خالد حمید نے بیان کے ساتھ ایک اپیل جاری کی تھی جس میں انہوں نے کورونا وبا سے بچنے کے لئے بھیڑ والے علاقوں میں جانے سے بچنے اور نماز اپنے گھروں میں ادا کرنے کی ہدایت دی تھی۔