اداکار سے سیاست داں بنے شتروگھن سنہا نے کہا کہ جب میں نے بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے کے اپنے فیصلہ سے اڈوانی جی کو واقف کروایا تو ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے لیکن انہوں نے مجھے ایسا کرنے سے روکا نہیں بلکہ انہوں نے مجھے آشیرواد دیا۔ انہوں نے کہاکہ اڈوانی جی نے میرے فیصلہ پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
'مودی کا دورِ اقتدار آمریت پر مبنی'
کانگریس کے رہنما شتروگھن سنہا نے کہا کہ 'اٹل بہاری دور حکومت اور مودی دور حکومت میں زمین آسمان کا فرق ہے، اٹل بہاری کا دور جمہوریت پر مبنی تھا جبکہ مودی کا دور اقتدار آمریت کی مثال ہے'۔
شتروگھن سنہا جنہوں نے بی جے پی سے اپنی 20 سالہ وابستگی کو چھوڑ کر کچھ دن قبل کانگریس میں شامل ہوئے ہیں کہا کہ 'اٹل بہاری دور حکومت اور مودی دور حکومت میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اٹل بہاری کا دور جمہوریت پر مبنی تھا جبکہ مودی کا دور حکومت آمریت کی مثال ہے'۔
سنہا نے کہا کہ 'ایل کے اڈوانی کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی میں سینیئر رہنماؤں کے ساتھ بدتر سلوک کیا جارہا ہے'۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اڈوانی جی نے 6 بار گاندھی نگر حلقہ سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ اس بار اس حلقہ بی جے پی صدر امت شاہ کو ٹکٹ دیا گیا۔