مہاراشٹرا کی سخت گیر ہندو پارٹی نے سری لنکا کے حکومت کے فیصلے کو جواز بناتے ہو ئے بھارت میں بھی عام مقامات پر برقعے پر پابندی عائد کرنے کی وکالت کی ہے۔
ایسٹر کے موقع پر ہوئے سری لنکا میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ حملے کی ذمہ داری دولت اسلامیہ نے لی تھی، تاہم سری لنکا کی حکومت نے اس کے لیے جماعت توحید نامی سخت گیر مسلم جماعت کو ذمہ دار ٹہرایا ہے۔
سریل بم دھماکوں کے بعد سری لنکا کی حکومت نے عوامی جگہوں پر چہرے ڈھکنے والے نقاب پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سری لنکا کی حکومت کے اس فیصلے کے بعد شیو سینا نے بھارتی حکومت سے ایسے ہی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
شیو سینا کے ترجمان کے مطابق چہرہ ڈھانکے اوربرقعہ یا نقاب کا استعمال کرنے والے افراد قومی سلامتی کے کےلیے خطرہ ہے۔ اسی لیے ایمرجنسی ضوابط کے تحت اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ کسی بھی شخص کی شناخت بہ آسانی ہوسکے۔
سامنا نے ایک اور حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر سری لنکا کی حکومت نے مساجد کے انتظامیہ اور وزرا سے مشاورت کے بعد برقعے پر پابندی عائد کی ہے۔
دوسری جانب مالیگاؤں دھماکہ کی ملزمہ و بھوپال لوک سبھا نشست سے بی جے پی کی امیدوار سادھوی پرگیہ ٹھاکر نے بھی بھارت میں برقعہ پر پابندی کی تائید کی ہے۔ سادھوی نے کہا کہ ملک کی سکیورٹیکے پیش نظر مسلمانوں کو آگے آنا چاہئے اور برقعہ پر پابندی کی حمایت کرنی چاہیے۔