وفد میں جموں ، سرینگر، پلوامہ اور لداخ کے تقریباً 100لوگ شامل رہے۔
پانچ اگست کو جموں و کشمیر سے خصوصی درجہ ختم کئے جانے اور اسے مرکزی کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد سے وہاں سے آئے لوگوں کی یہ پہلی ملاقات تھی۔
جموں و کشمیر کے سلسلے میں کئےگئے فیصلے کے بعد ریاست میں تشدد اور تحریکوں کو روکن کے لیے کئی طرح کی پابندیاں لگائی گئی تھیں جنہیں اب انتظامیہ رفتہ رفتہ ختم کررہا ہے۔