چودہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 115 سیٹوں کے لیے صبح سات بجے سے شام چھ بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی اڑیسہ اسمبلی کی 42 سیٹوں کے لیے بھی ووٹ ڈالے جائیں گے۔
اس مرحلے میں 14 ریاستوں اور دو مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے کئی قدآور رہنماؤں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ اس مرحلے میں بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ، کیرالہ کے وائناڈ سے کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی، سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے بانی ملائم سنگھ یادو، اے آئی یو ڈی ایف کے صدر بدرالدین اجمل، سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم خاں، جیا پردا، شیوپال سنگھ یادو، سنتوش گنگوار، بی جے پی کے سنبت پاترا، پرکاش چندر مشرا، ورون گاندھی جیسے بڑے رہنما انتخابی میدان ہیں۔ راجستھان کے گورنر کلیان سنگھ کے بیٹے راجویر سنگھ کے سامنے بھی اس بار سخت چیلنج ہے۔
لوک سبھا الیکشن کے اس مرحلے میں جن سیٹوں پر پولنگ ہوگی ان میں آسام کی چار، بہار کی پانچ، چھتیس گڑھ کی سات، گجرات کی تمام 26،گوا کی دو، جموں و کشمیر کی ایک، کرناٹک کی 14، کیرالہ کی تمام 20، مہاراشٹر کی 14، اڑیسہ کی چھ، اترپردیش کی 10، مغربی بنگال کی پانچ، تریپورہ، دادرا اور نگر حویلی، دمن اینڈ دیو کی ایک ایک سیٹ شامل ہیں۔ مشرقی تریپورہ کی سیٹ پر ووٹنگ دوسرے مرحلے میں ہونی تھی لیکن سکیورٹی کی وجوہات سے رد کر دی گئی تھی۔ جموں و کشمیر کے اننت ناگ لوک سبھا پارلیمانی حلقے کے لیے ایک حصے میں کل ووٹنگ ہوگی۔ اس سیٹ پر ووٹنگ تین مرحلوں، تیسرے چوتھے اور پانچویں مرحلے میں ہونا ہے۔
مہاراشٹر میں بی جے پی، شیوسینا، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کانگریس کے قد آور رہنماؤں نے تشہیری مہم میں اپنے اپنے امیدواروں کے لیے رائے دہنگان سے ووٹ کرنے کی اپیل کی۔ تیسرے مرحلے کے الیکشن میں 249 امیدواروں کا مستقبل ای وی ایم میں قید ہوگا۔ مہاراشٹر کے بارامتی پارلیمانی حلقے سے این سی پی کے سربراہ شرد پوار کی بیٹی اور موجودہ رکن پارلیمان سپریا سُلے کی قسمت داؤ پر ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما اور کانگریسی لیڈر رادھا کرشن وکھے پاٹل کے بیٹے سُجے وکھے پاٹل بی جے پی کی ٹکٹ سے احمد نگر پارلیمانی سیٹ سے قسمت آزما رہے ہیں۔ اورنگ آباد سے شیوسینا کے رکن پارلیمان چندر کانت کھیرے، ونچت بہوجن اگھاڑی اور ایم آئی ایم کے مشترکہ امیدوار امتیاز جلیل انتخابی میدان میں ہیں، رتناگیری ۔ سندھو درگ پارلیمانی حلقے سے ریاست کے سابق وزیراعلیٰ نارائن رانے کے بیٹے نلیش رانے اور جالنہ سے بی جے پی مہاراشٹر کے صدر راؤ صاحب دانوے کا وقار داؤ پر لگا ہوا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی احمد نگر اور ماڑھا لوک سبھا حلقوں میں انتخابی تشہیر کی۔ وہیں وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بھی مختلف حلقوں میں عوامی ریلیوں سے خطاب کیا۔
تیسرے مرحلے میں اترپردیش کی کل 10 لوک سبھا سیٹوں مرادآباد، رام پور، سنبھل، فیروزآباد، مین پوری، ایٹہ، بدایوں، آنولہ، بریلی اور پیلی بھیت پر ووٹنگ ہوگی۔ گذشتہ عام انتخابات میں ان میں سے سات سیٹوں بی جے پی کی جھولی میں گئی تھیں جبکہ مین پوری، بدایوں اور فیروز آباد سیٹیں ایس پی کے کھاتے میں گئیں تھیں۔
بہار میں کھگڑیا، مدھے پورہ، سوپول، ارریہ اور جھنجھار پور سیٹ پر جبکہ چھتیس گڑھ کے سرگجا، رائے گڑھ، رائے پور، درگ، ولاس پور، کوربا اورجنجگیر۔ چمپا سیٹوں پر رائے شماری ہوگی۔
اڑیسہ کی 6 لوک سبھا سیٹوں اور گذشتہ شام کو 42 اسمبلی سیٹوں کے لیے انتخابی تشہیر تھم گئی تھی۔ بی جے پی اور بیجوجنتادل سمیت کئی پارٹیوں کے رہنماؤں نے جم کر تشہیر کی۔ منگل کو سخت سکیورٹی کے درمیان بھونیشور، کٹک، پوری، سنبل پور، کیونجھر اور ڈھینکنال لوک سبھا سیٹوں اور اسمبلی کی 42 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ تیسرے مرحلے میں اہم امیدواروں میں بی جے ڈی کے بی مہتاب، پیناکی مشرا، اروپ پٹنائک، بی جے پی کے سنبت پاترا، پرکاش چندر مشرا اور اپراجتا سارنگی وغیرہ شامل ہیں۔
تیسرے مرحلے میں فتح کے لیے وزیراعظم نریندر مودی نے ایٹہ میں عوامی ریلی کرکے بی جے پی کے امیدواروں کے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کی تو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، ریاستی صدر مہیندر ناتھ پانڈے، اترپردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ اور ڈاکٹر راکیش شرما نے مسلسل عوامی ریلیاں کر کے اتحاد کو خود غرض قرار دیتے ہوئے اپنی پارٹی کے حق میں اور مسٹر مودی کے ہاتھ کو مضبوط کرنے کی اپیل کی۔
دوسری طرف سماجوادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو اور بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے مرکز کو غریب اور کسان کا مخالف قرار دیتے ہوئے جملے باز اور ناٹک باز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ چوکیدار کی چوکی ختم کرنے کے لیے عوام کو آگے آنا ہوگا اور اتحاد کی فتح کو یقینی بنانا ہوگا۔
اس مرحلے میں بی جے پی اور اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔ حالانکہ کانگریس کے امیدواروں کے علاوہ پرگتی شیل سماجوادی پارٹی کے صدر شیوپال سنگھ یادو اتحاد کے کھیل کو بگاڑ سکتے ہیں۔
اترپردیش کی ان 10 لوک سبھا حلقوں میں 1.76 کروڑ رائے دہندگان کل 120 امیدواروں کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ ان میں 95.5 لاکھ مرد، 80.9 لاکھ عورت اور 983 تیسری جنس(مخنث) ہیں۔ان حلقوں میں کل 12128 پولنگ سینٹر اور 20116 پولنگ بوتھ ہیں۔ تیسرے مرحلے میں دو لاکھ 98 ہزار 619 رائے دہندگان پہلی بار حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ 80 سال کی عمر سے زیادہ دو لاکھ 99 ہزار 871 رائے دہندگان کے لیے پولنگ سینٹر میں خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔
کرناٹک میں اس بار حزب اختلاف کے رہنما ڈاکٹر ملیکا ارجن کھرگے، بی جے پی کے امیدوار امیش جادھو، کانگریس کے ریاستی یونٹ کے جنرل سکریٹری و بیدر کے موجودہ رکن اسمبلی ایشور کھنڈرے، ہاویری سے ریاست کے سابق وزیر ڈی آر پاٹل کا مقابلہ اس بار بی جے پی کے دو بار کے رکن پارلیمان شیو کمار اداسی، ہبلی - دھارواڑ سے بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمان و امیدوار سینیئر رہنما پرہلاد جوشی کا مقابلہ کانگریس کے امیدوار سابق رکن اسمبلی ونے کلکرنی سے ہوگا۔ شموگا سے بی جے پی کے سابق وزیراعلی بی ایس یدیو رپا کے بیٹے راگھویندر کا مقابلہ اس بار کانگریس کے سابق رکن اسمبلی مدھو بنگا رپا سے ہے۔