محبوب آباد: ریاست تلنگانہ کے ضلع محبوب آباد کے بیتھول علاقے میں وائی ایس آر ٹی پی کی صدر وائی ایس شرمیلا کو پد یاترا کے دوران مختلف گروپوں کے درمیان کشیدگی کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔ انہیں احتیاطی تحویل میں لے کر حیدرآباد منتقل کردیا گیا۔ بیتھول علاقے میں شرمیلا کی میٹنگ کے مقام پر حکمران بھارت راشٹرا سمیتی (بی ایس آر) کے کارکنوں نے ہنگامہ کیا۔ بی آر ایس کے کارکنوں نے ہنگامہ آرائی کی اور وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی (وائی ایس آر ٹی پی) کے کٹ آؤٹ اور فلیکسز کو گرادیا۔ اس کے بعد بی آر ایس اور وائی ایس آر ٹی پی کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات تھے۔ پولیس نے جھڑپ کو روکنے کے لیے شرمیلا کو گرفتار کرکے ریاستی دارالحکومت حیدرآباد لے گئی۔
وائی ایس آر ٹی پی کے صدر نے اس وقت حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جب پولیس نے انہیں پدا یاترا پر جانے کی اجازت دینے سے انکار کیا۔ حکام نے اجازت نہ دینے کی وجہ جھڑپ کو بتایا۔ وہیں بی آر ایس کارکنوں نے الزام لگایا کہ شرمیلا نے ان کی پارٹی کے ایم ایل اے شنکر نائک کے خلاف غیر ضروری تبصرہ کیا، جس کے بعد انہوں نے وائی ایس آر ٹی پی کے اجلاس کے مقام پر احتجاجی دھرنا دیا۔