سال 2023 حادثوں اور ہلاکتوں سے بھرا ہوا ہے۔ ڈوڈہ بس حادثہ، اترا کھنڈ میں ٹنل اور مدھیہ پریش میں کنوا دھنس جانے کے علاوہ دیگر کئی حادثات رونما ہوئے۔ ان حادثات میں سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور بہت سے افراد زخمی ہوئے جب کہ بعض افراد عمر بھر کے لیے معذور ہو گئے۔
- ملک بھر میں سال 2023 میں رونما ہوئے بعض بڑے حادثات:
جنوری: سال کے آغاز میں ہی 31 جنوری کو ریاست جھارکھنڈ کے دھنباد شہر میں واقع آشیرواد ٹاور میں آگ لگی جس میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے۔
فروری: 24 فروری کو دو الگ حادثوں میں مجموعی طور پر 17 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ریاست مدھیہ پردیش کے ریوا سدھی سرحد پر تیز رفتار ٹرک نے دو بسوں کو ٹکر مار دی جس میں 6 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے۔ اسی دن چھتیس گڑھ کے بلودا بازار بھٹاپارا ضلع میں پک اپ وین اور ٹرک کے تصادم میں 11 افراد جن میں 4 بچے شامل تھے، ہلاک ہو گئے۔
مارچ: 22 مارچ کو ریاست تمل ناڈو کے کانچی پورم ضلع میں ایک لائسنس یافتہ پٹاخہ بنانے والی فیکٹری میں دھماکہ ہوا جس میں 11 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔
مارچ مہینے کے آخری دن 30 مارچ کو مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں بیلشوار مہادیو جھولے لال مندر میں ایک کنوا دھنسنے سے کم از کم 13 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے۔
اپریل: 15 اپریل کو مہاراشٹر کے رائی گڑھ ضلع میں ایک بس گھائی میں گر گئی جس میں 13 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔
مئی:یکم مئی کو پنجاب کے لدھیانہ شہر میں گھنی آبادی والے علاقے میں گیس لیک ہونے سے 11 افراد جن میں 3 بچے شامل تھے، ہلاک ہو گئے۔
مئی: 7 مئی کو کیرالہ کے مالا پورم ضلع میں ایک سیاحتی کشتی الٹ گئی جس میں 22 افراد غرقاب ہو گئے۔
مئی: 8 مئی کو راجستھان کے ہنومان گڑھ میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے بھارتی فضائیہ کا مِگ21 طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارہ میں سوار 3 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔
مئی: 30 مئی کو راجستھان کے جھنجھنونو ضلع میں مندر سے واپسی پر ٹریکٹر ٹرالی کھائی میں گر گئی جس میں 8 افراد ہلاک اور دو درجن سے زائد زخمی ہو گئے۔
جون:2 جون کو اڈیشہ کے بالساور ضلع میں تین ٹرینوں کے تصادم میں کم از کم 261 افراد ہلاک اور 1000 زخمی ہو گئے۔
جون: 25 جون کو اڈیشہ کے گنجام ضلع میں برہم پور- تپتپانی روڈ پر دو بسوں کے تصادم میں بارات میں شریک 12 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہو گئے۔
جولائی:یکم جولائی کو مہاراشٹر کے بلڈھانہ میں ٹائر پھٹنے سے بس حادثے رونما ہوا جس میں 3 بچوں سمیت 25 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہو گئے۔
جولائی: 4 جولائی کو مہاراشٹر کے دھولے ضلع میں کنٹینر ٹرک نے 4 گاڑیوں کو ٹکر مارنے کے بعد ایک ہوٹل سے بھی ٹکرا گیا۔ جس میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔
جولائی19 چمولی کا بجلی کرنٹ کا حادثہ : اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں نامامی گنگے پروجیکٹ پر ہائی ٹینشن ترسیلی لائن گر آئی جس سے کم از کم 16 افراد بجلی لگنے سے ہلاک ہوگئے، 6 لوگ شدید طور پر جھلس گئے۔
جولائی 29 تمل ناڈو پٹاخہ فیکٹری دھماکہ: تامل ناڈو کے کرشنگری ضلع میں پٹاخہ بنانے والی ایک فیکٹری میں دھماکہ ہوا جس میں 8 افراد ہلاک ہو گئے اور ایک قریبی ہوٹل زمین بوس ہو گیا۔
جولائی 31 تھانے کرین حادثہ: مہاراشٹر کے تھانے ضلع میں ایک کرین گر آئی جس کے نتیجے میں کم از کم 17 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔
اگست19 لیہہ میں فوجیوں کی ہلاکت: لداخ میں فوجیوں کی گاڑی ایک گہری کھائی میں جا گری جس میں 9 فوجی ہلاک ہو گئے۔
اگست 23 میزورم پل حادثہ: میزورم میں 100 میٹر بلند ریلوے پل بنانے کے دوران گینٹری گر گئی جس میں 23 مزدور ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔
ستمبر13 بھرت پور بس حادثہ: راجستھان کے بھرت پور میں ایک ٹرک نے بس کو ٹکر ماری جس 11 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے۔
اکتوبر13 سمردھی ایکسپریس حادثہ: مہاراشٹر کے چھترا پتی سمبھاجی نگر ضلع میں تیز رفتار منی بس کنٹینر سے ٹکرا گئی جس میں 12 ہلاک اور 23 زخمی ہو گئے۔
اکتوبر 29 آندھرا پردیش ٹرین حادثہ: ریاست آندھرا پردیش کے وجے نگر ضلع میں دو مسافر ٹرینوں کے تصادم میں 13 افراد ہلاک اور 54 زخمی ہو گئے۔
نومبر15 ڈوڈہ بس حادثہ: جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں میں ایک مسافر بردار بس سڑک سے لڑھک کر گہری کھائی میں جا گری جس میں 39 افراد ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوئے۔
نومبر 12 اتراکھنڈ ٹنل تباہی: ریاست اتراکھنڈ میں زیر تعمیر ٹنل کا ایک حصہ لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے ڈہہ گیا جس میں 41 مزدور پھنس گئے۔ بعد ازاں بچاؤ کارروائی کے دوران سبھی مزدوروں کو بچا لیا گیا۔
یہ 2023 کے کچھ بڑے اور اہم حادثے ہیں جنہوں نے ملک بھر کو ہلا کر رکھ دیا۔ ان واقعات سے نہ صرف قیمتی جانوں کا نقصان ہوا، بلکہ متعدد خاندانوں کی زندگیاں بھی تباہ ہو گئیں۔ ان حادثوں کے تدارک اور مستقبل میں ان کو روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔