جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک، جو گذشتہ 22 جولائی سے تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال پر تھے نے آج اپنی بھوک ہڑتال ختم کردی۔ انہیں جیل حکام کی جانب سے یہ تیقن دیا گیا کہ ان کے تمام مطالبات کو سینئر حکام تک پہنچایا جائے گا اور اس پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔
جے کے ایل ایف کے سربراہ کو گذشتہ جمعہ کے روز رام منوہر لوہیا ہسپتال سے ڈسچارج کرکے واپس تہاڑ جیل منتقل کیا گیا تھا جبکہ قبل ازیں ان کی طبیعت بگڑنے کے بعد 27 جولائی کو انہیں جیل سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ یاسین ملک نے 22 جولائی کو بھوک ہڑتال کا آغاز کیا تھا۔
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ اور کشمیر کے علحیدگی پسند رہنما یاسین ملِک نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے کیس کی تحقیقات ٹھیک طریقے سے نہیں ہو رہی ہے۔