نئی دہلی: دہلی پولیس کی مبینہ طور پر بدسلوکی سے مایوس ہوکر احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے جمعرات کو حکومت کو پدم شری سمیت اپنے تمام تمغے واپس کرنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جب انہیں ایسی بے عزتی برداشت کرنی پڑے تو یہ اعزازات بے معنی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ بدھ کی رات تقریباً 11 بجے جنتر منتر پر پولیس نے مبینہ طور پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کے ساتھ مار پیٹ کی۔ ونیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک نے کہا کہ مرد پولیس افسران نے ان کے ساتھ بدسلوکی اور بدتمیزی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران سنگیتا پھوگاٹ کے بھائی دشینت کو بھی چوٹیں آئیں۔
بجرنگ پونیا نے بدھ کی رات صحافیوں کو بتایا کہ کچھ لوگ بارش کے بعد سونے کے لیے چارپائیاں لیکر آئے تھے،اسی دوران پولیس نے ان پر حملہ کیا۔ نئی دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پرنو تائل نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے سومناتھ بھارتی بغیر اجازت کے احتجاج کے مقام پر چارپائیاں لیکر آئے تھے۔ پولیس کی جانب سے روکنے پر مسٹر بھارتی کے حامی جارحانہ ہو گئے جس کے بعد تصادم شروع ہو گیا۔ خیال ر ہے کہ پونیا، پھوگاٹ اور ملک سمیت کئی پہلوان ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مظاہرے پر بیٹھے ہیں۔ برج بھوشن پر خاتون پہلوانوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ہے اور احتجاج کرنے والے پہلوان ان کی گرفتاری اور تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔