نئی دہلی: پہلوانوں کے احتجاج میں ایک اہم پیشرفت میں مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے بدھ کو اولمپین بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک کے ساتھ 5 گھنٹے کی میراتھن میٹنگ کی، جس میں تحریری طور پر یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ اس معاملے میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے سربراہ کے خلاف کیس کی تحقیقات 15 جون تک مکمل کر لی جائے گی۔
پہلوان بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک نے وزیر کی جانب سے آدھی رات کو ٹویٹ کے ذریعہ مدعو کیے جانے کے بعد بات چیت کے لئے انوراگ ٹھاکر سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ یہ میٹنگ تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہی جس میں پہلوانوں نے وزیر کے سامنے اپنے مطالبات رکھے۔ میٹنگ کے فوراً بعد پونیا نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے 15 جون تک احتجاج کو معطل کر دیا ہے لیکن تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی۔ ساکشی ملک نے کہا کہ انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ دہلی پولیس 28 مئی کو پہلوانوں کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لے لے گی، جس دن انہوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تھی۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مقدمے میں چارج شیٹ 15 جون تک داخل کر دی جائے گی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ میٹنگ مثبت رہی اور تمام فیصلے متفقہ طور پر کیے گئے۔ پونیا اور ساکشی نے مرکزی وزیر سے WFI کے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات اور ایک خاتون سربراہ کی تقرری سمیت پانچ مطالبات کئے تھے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ برج بھوشن سنگھ، جن پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے، یا ان کے خاندان کے افراد تنظیم کا حصہ نہیں بن سکتے۔