موہن بھاگوت نے آر ایس ایس جھارکھنڈ کے تین روزہ کارکنان اجلاس کے آخری دن راج کمل سرسوتی ودیا مندر میں منعقدہ ایک پروگرام میں افغانستان پر طالبان کے قبضے سے متعلق سوئم سیوکوں اور دانشوران کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ دنیا سے خطرات کو ختم نہیں کیاجاسکتاہے۔ اس سے لڑنے کا جذبہ ہمیں خود میں فروغ دینا ہے۔
انہوں نے صاف کہاکہ دنیا کو خطرات سے نمٹنے کےلیے طریقے تلاش کرنے ہوںگے۔سنگھ سربراہ طالبان بحران سے متعلق سوالات کا جواب دیتے ہوئے ایسے بحران سے نمٹنے کیلئے کہانی سنائی۔
یہ بھی پڑھیں:'رام ولاس پاسوان کی زندگی سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں نوجوان رہنما'
انہوں نے کہاکہ ” ایک بادشاہ تھا وہ جنگل میں شکار کرنے گیا تو اسے پیر میں کانٹا چبھ گیا۔ اس سے بادشاہ غصے میں آگیا اور اس نے سبھی کانٹوں کو ختم کرنے کی ہدایت دی۔ دھڑادھڑ کانٹوں کے درخت کاٹے جانے لگے ۔ لیکن آئندہ سال بادشاہ پھر شکار پر نکلا تو اسے پھر سے کانٹے چبھ گئے۔ تب اس کے ایک معاون نے اسے بتایاکہ کانٹے کبھی ختم نہیں ہوںگے ۔ وہ ایک طرف کاٹے جائیں گے اور دوسری طرف اگتے جائیں گے ۔ اس لئے کچھ اور طریقہ اپنایاجائے ۔ اس نے بادشاہ کو ایک جوڑی جوتے دیئے جس سے پہننے کے بعد کانٹا چبھنے سے بچاﺅ کیاجاسکتاہے۔ “
بھاگوت نے اس کہانی کے ذریعہ اپنی منطق پیش کی اور طالبان سے لڑنے کےلیے نیا طریقہ اپنانے کی بات کہی۔
یواین آئی