ضلع گیا میں تقریبا دو ماہ قبل 20 اکتوبر کو روبی شنگار شاپ کے اسٹاف طیب علی کو کسی اور نے نہیں بلکہ اس کی بیوی نے ہی قتل کرایا تھا۔ قاتلوں کو پیسے دینے کے لیے مقتول کی بیوی نے اپنے زیورات گروی رکھے تھے اور اپنے عاشق کو پیسے دے کر قاتلوں تک بھجوایا تھا تاکہ وہ ان کا قتل کر سکیں۔ قتل کا سودا تین لاکھ روپے میں طے پایا تھا، سُپاری کلر کو ایک لاکھ روپے ایڈوانس میں دیے گئے تھے، باقی روپے دینے کی بات قتل کے بعد طے پائی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں تین ملزموں اور مقتول کی بیوی کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کے قبضے سے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد ہو چکا ہے۔
اس سلسلے میں ایس ایس پی آدتیہ کمار نے بتایا کہ 20 اکتوبر کو طیب علی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس واردات کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ ٹیم کے ارکان اس معاملے کی تحقیقات میں کافی دنوں سے لگے ہوئے تھے تاہم تفتیش کے دوران جب ٹیم کو خاتون کی سرگرمیوں پر شبہ ہوا تو معلوم ہوا کہ اس کے ذیشان نامی نوجوان کے ساتھ ناجائز تعلقات Illegal Relationship with Zeeshan ہیں۔ تفتیش کو مزید تیز کیا گیا تو معلوم ہوا کہ افشاں پروین نے اپنے کچھ زیورات گروی رکھ کر 80 ہزار روپے لیے ہیں۔ اسی دوران پولیس ذیشان پر نظر رکھے ہوئی تھی، دریں اثناء معلوم ہوا کہ افساں پروین نے ذیشان سے کہا تھا کہ اس کے شوہر کو قتل کر دے۔ اس کے بعد ہی ذیشان نے عارف کے ذریعے سپاری کلر پنکج پاسوان، فوٹو خان اور چھوٹو یادو کو پیسے دیے، جس کے بعد مجرموں نے طیب خان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔