بنارس: ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس میں ایک خاتون این جی او ڈائریکٹر اور کانگریس رہنما کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ الزام ہے کہ مقامی بی جے پی رہنما اور دیگر نے خاتون این جی او ڈائریکٹر کے ساتھ مارپیٹ کی اور اس کے کپڑے پھاڑ ڈالے۔ خاتون نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ بھی کیا ہے۔ خاتون کانگریس رہنما کا ٹویٹ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ دوسری جانب سارناتھ تھانے کے انچارج دھرم پال سنگھ نے بتایا کہ کتے کو لے کر دونوں فریق کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور تحقیقات جاری ہے۔ وزیر اعظم کے پارلیمانی حلقہ بنارس کے سارناتھ تھانہ علاقے کی کالونی میں رہنے والی ایک خاتون کانگریس رہنما نے بی جے پی رہنما اور دیگر پر الزام لگایا ہے کہ 25 جنوری کو 100 مرد و خواتین کے ہجوم نے شیلٹر ہوم پر حملہ کیا اور پتھراؤ کیا۔ اس سلسلے میں خاتون کانگریس رہنما نے سارناتھ تھانے میں اس معاملے کو لے کر شکایت دی تھی۔ خاتون کا الزام ہے کہ ان پر حملہ کرنے والا بی جے پی رہنما نے شیلٹر ہوم چلانے کے لیے 20 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا، جس کو متاثرہ خاتون نے دینے سے انکار کر دیا۔
اس کے ساتھ ہی متاثرہ خاتون نے سارناتھ تھانے میں سات نامزد اور ایک نامعلوم کے خلاف شکایت کی تھی۔ اس معاملے کے بارے میں سارناتھ تھانے کے انچارج دھرم پال سنگھ نے بتایا کہ خاتون اپنے گھر کے باہر کتے کو باندھتی تھی۔ اس پر علاقے کی خواتین نے اعتراض کیا۔ یہ باہمی جھگڑا ہے۔ خاتون رہنما کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ معاملے کی تحقیقات کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔ اس معاملے میں متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ میں راج بھر کے اکثریتی علاقے میں رہتی ہوں۔ 25 جنوری کو تقریباً 100 لوگوں نے مجھ پر اور میری والدہ پر حملہ کیا۔ ہمارے شیلٹر ہوم پر پتھر برسائے گئے۔ پولیس کے سامنے میرا کپڑا پھاڑ دیا گیا۔ ہم پھٹے کپڑوں میں تھانے پہنچے۔ پولیس مقدمہ درج کرنے سے ہچکچا رہی تھی۔