نئی دہلی: مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ بھارت میں صد فیصد ڈیجیٹل، آن لائن حج انتظامات کی بناء پر حج سبسڈی کے خاتمے کے باوجود بھارت کے عازمین حج پر غیر ضروری اقتصادی بوجھ نہیں پڑا ہے۔ آج قونصلیٹ جنرل آف انڈیا، جدہ (سعودی عرب) کے زیر اہتمام منعقدہ75 سالہ ہند سعودی عرب کے سفارتی تعلقات اور بھارت کی آزادی کے 75 سالہ "امرت مہوتسو" جشن کے پروگرام کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے نقوی نے کہا کہ سفرِ حج، بھارت۔ سعو دی عرب کے مابین دوطرفہ مضبوط تعلقات کا اہم حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سفر حج کے مکمل عمل کو صد فیصد ڈیجیٹل اور آن لائن کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ ڈیجیٹل، آن لائن حج سسٹم کی وجہ سے حج سبسڈی ختم ہونے کے باوجود عازمین حج پر کوئی مالی بوجھ نہیں پڑا ہے اور سنہ 2019 میں بھارت سے ریکارڈ دو(2) لاکھ مسلمان حج سبسڈی کے بغیر سفر حج پر گئے۔
نقوی نے کہا کہ ڈیجیٹل، آن لائن سسٹم کی وجہ سے حج کا پورا عمل شفاف اور آسان ہوا ہے۔ آن لائن درخواست، ای۔ویزا، حج موبائل ایپ، حاجیوں کے سامان کی ڈیجیٹل پری ٹیگنگ، حج گروپ کے منتظمین کے لیے پورٹل وغیرہ کے انتظام کے ذریعہ بھارتی عازمین حج کو بہتر سہولیات ملی ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ 2018سے بھارت کی مسلم خواتین کو "محرم" (مرد رشتہ دار) کے بغیر حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے جس کو بھارت اور دیگر ممالک میں زبردست سراہا گیا ہے۔ سنہ 2018 سے ابھی تک تقریباً 3500 خواتین نے "محرم" کے بغیر سفر حج ادا کیا ہے۔ ان خواتین کو لاٹری سسٹم سے باہر رکھا جاتا ہے۔ ان خواتین حاجیوں کی مدد کے لیے بھارت سے خواتین افسران اور معاونین بھیجے جاتے ہیں۔
نقوی نے اس موقع پر بھارت کے حجاج کرام کو بہتر سہولیات فراہم کرانے کے لیے، خادم حرمین شریفین سلمان بن عبد العزیز السعود اور سعودی عرب ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔