اردو

urdu

By

Published : Jul 3, 2021, 11:03 AM IST

ETV Bharat / bharat

... اگر ایسا ہوا تو کیا تیرتھ کے بعد ممتا بھی استعفیٰ دیں گی؟

اتراکھنڈ کے وزیر اعلی تیرتھ سنگھ راوت نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ انہوں نے ضمنی انتخاب کے حوالے سے آئینی بحران کو بتایا ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بنگال فیکٹر کے بہانے تیرتھ سنگھ کو وزیر اعلیٰ کی کرسی گنوانی پڑ رہی ہے؟

will west bengal cm mamata banerjee also resign like uttarakhand cm tirath singh rawat
...اگر ایسا ہوا تو کیا تیرتھ کے بعد ممتا بھی استعفیٰ دیں گی؟

تیرتھ سنگھ راوت نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئینی بحران کے حالات کے پیش نظر انہوں نے استعفیٰ دینا مناسب سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے لئے انتخابات کرانا مشکل تھا۔

اب بات مغربی بنگال کی کریں تو ممتا بنرجی کے بھی سامنے یہی مسئلہ درپیش ہے۔ اگر 4 نومبر تک اسمبلی کی رکنیت نہیں ملی تو انہیں بھی وزیر اعلیٰ کی کرسی چھوڑنی پڑ سکتی ہے۔

کیا ہیں قواعد

بتا دیں کہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 151 اے کے مطابق الیکشن کمیشن کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور ریاستوں کے قانون ساز ایوانوں کی خالی نشستوں کو خالی ہونے کی تاریخ سے چھ ماہ کے اندر ضمنی انتخابات کے ذریعے پُر کرنے کا اختیار ہے۔ بشرطیکہ کسی خالی جگہ سے منسلک کسی رکن کی بقیہ مدت ایک سال یا اس سے زیادہ مدت کی ہو۔

ممتا بنرجی نے ریاستی اسمبلی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرکے تیسری بار ریاست کا اقتدار حاصل تو کر لیا ہے ، لیکن نندی گرام سے ان کی شکست ابھی بھی ان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی ہے۔

جانکاروں کی مانیں تو ، الیکشن کمیشن اس وقت تک ضمنی انتخاب ملتوی کرنے کا اعلان کرسکتا ہے جب تک کہ کورونا کی وبا ختم نہیں ہوجاتی۔ حالانکہ ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

ممتا کی درخواست

ان خدشات کے پیش نظر مغربی بنگال حکومت نے الیکشن کمیشن سے ریاست میں زیر التواء ضمنی انتخابات جلد از جلد کرانے کی درخواست کی ہے تو دوسری طرف حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انتخابی عمل کے دوران کووڈ۔ 19 کے خلاف سبھی اصولوں و ضوابط پر عمل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ جن سات نشستوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں، ان میں سے ایک بھوانی پور بھی ہے۔ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ نندی گرام میں شکست کا سامنا کرنے والی وزیر اعلی ممتا بنرجی اس نشست سے الیکشن لڑیں گی۔

بتا دیں کہ قانونی مجبوری وزیر اعلی راوت کے اسمبلی پہنچنے میں سب سے بڑی رکاوٹ کے طور پر سامنے آئی ہے، کیونکہ اسمبلی انتخابات میں ایک سال سے بھی کم وقت باقی ہے۔ ویسے بھی کووڈ کی وبا کی وجہ سے فی الحال انتخابات کے حالات پیدا نہیں ہوسکے ہیں۔

مزید پڑھیں:اتراکھنڈ میں سیاسی بحران: ریاست کی قیادت کی ذمہ داری کس کو ملے گی؟

جب یہ پوچھا گیا کہ انہوں نے آئینی بحران سے بچنے کے لئے اپریل میں ریاست میں ہونے والے سلٹ ضمنی انتخابات میں حصہ کیوں نہیں لیا تو وزیر اعلی راوت نے کہا کہ وہ اس وقت کووڈ سے متاثر تھے، اسلیے انہیں اس کے لئے وقت نہیں ملا۔

تیرتھ سنگھ راوت کے ساتھ موجود ریاستی صدر مدن کوشک نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ضمنی انتخابات نہیں کرا پائیں گے۔ لہذا ، ہم لوگوں نے مناسب سمجھا کہ آئینی بحران کی صورتحال پیدا نہیں ہو۔

مزید پڑھیں:اتراکھنڈ: تیرتھ سنگھ راوت نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیا

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بارے میں بات کریں تو، آئین کے آرٹیکل 164 (4) کی دفعات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ممتا بنرجی 5 مئی کو انتخابات میں کامیابی حاصل کیے بغیر ہی وزیر اعلیٰ تو بن گئیں، لیکن اس کے ذیلی سیکشن میں بھی ایک دفعہ موجود ہے کہ اگر مسلسل چھ ماہ کے اندر غیر رکن نے باضابطہ رکنیت حاصل نہیں کی تو اس مدت کے بعد وہ وزارتی عہدے سے فائدہ نہیں لے پائیں گے۔ ایسی صورتحال میں ممتا بنرجی اپنی کرسی کیسے بچا پائیں گی؟ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details