نئی دہلی: کانگریس نے پارٹی لیڈر راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت سے برطرفی کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کا جلد بازی کا قدم قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کو جمہوریت کا قتل قرار دیا اور کہا کہ پارٹی اس کے خلاف قانونی طور پرلڑے گی۔ جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ راہل گاندھی نے سچ بولا اور سماجی، اقتصادی اور سیاسی مسائل پر بے خوفی سے بات کی، جسے حکومت قبول کرنے کے قابل نہیں ہے اور ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی جب بیرون ملک اپنی بات رکھتے ہیں تو یہاں پارلیمنٹ میں انہیں گھیر لیا جاتا ہے۔ اس کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ چلایا جاتا ہے۔ بی جے پی حکومت جمہوری طریقے سے کام نہیں کر رہی ہے اور پارلیمنٹ میں ہنگامہ کرکے راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جارہاہے۔
ترجمان نے کہا کہ راہل گاندھی کے معاملے میں حکومت جلدی میں ہے اس لیے وہ مسلسل غلطیاں کر رہی ہے اور جب جلدی میں کام کیا جاتا ہے تو غلطی کے بعد غلطی شروع ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ کرناٹک کے کولر کا ہے لیکن معاملہ کہیں اور رپورٹ ہوا ہے اور یہیں سے یہ اقدام قانونی طور پر غلط ہو جاتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس معاملے کی قانون کی دفعہ 202 کے تحت تحقیقات ہونی تھی، لیکن اس معاملے میں ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔