دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ قومی اقلیتی کمیشن میں سات میں سے چھ عہدے اکتوبر 2020 سے خالی کیوں ہیں؟ جسٹس پرتبھا ایم سنگھ کی واحد رکنی بینچ نے اسامیوں کو بھرنے سے متعلق ایک عرضی پر وزارت اقلیتی امور کو 10 دن میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
عرضی گزار ابھے رتن بدھ نے دعویٰ کیا کہ موجودہ صورتحال کے سبب ان کے بدھ اقلیتی برادری کے مفاد متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ ایک مناسب فورم کے بغیر کمیشن اقلیتی برادریوں کے مسائل حل کرنے کی استعداد نہیں رکھتا۔
اقلیتی کمیشن میں 7 میں سے 6 عہدے خالی، مرکز سے جواب طلب
عرضی گزار ابھے رتن بدھ نے دعویٰ کیا کہ موجودہ صورتحال کے سبب ان کی بدھ اقلیتی برادری کے مفاد متاثر ہو رہے ہیں۔
دہلی ہائی کورٹ
یہ بھی پڑھیں: اقلیتی طلبا کے لئے بجٹ 2021-22 میں اضافہ کیا جائے: عبدالسبحان
ایڈیشنل سالسٹر جنرل چیتن شرما نے جواب دہدنگان کی فہرست میں وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) کا نام ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ تقرری کے عمل میں پی ایم او کا کوئی کردار نہیں ہے، جس کے بعد عدالت نے فہرست سے پی ایم او کا نام حذف کر دیا۔ اس معاملے میں اگلی سماعت آٹھ مارچ کو ہوگی۔
Last Updated : Feb 16, 2021, 3:26 PM IST