جنوبی ریاست مہارشٹر کے شہر بنگلورو سے تعلق رکھنے والے آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کو دہلی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ایک مخصوص طبقے کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے، جس کے بعد ملک کی متعدد سیاسی سماجی اور صحافتی میدان سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے محمد زبیر کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا اور ان کی گرفتاری کو اظہار رائے کی آزادی کے خلاف قرار دیا۔
محمد زبیر حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز AltNews کے شریک بانی ہیں، جس کی بنیاد انہوں نے سافٹ ویئر انجینئر پرتیک سنہا کے ساتھ مل کر رکھی تھی۔ زبیر اور سنہا نے فرضی خبروں کی جانچ پڑتال کے لیے 2017 میں آلٹ نیوز ویب سائٹ کی بنیاد رکھی۔ جس کا صدر دفتر گجرات کے شہر احمد آباد میں ہے۔ زبیر اس سے قبل ٹیلی کام انڈسٹری سے وابستہ تھے۔ انہوں نے تقریباً تیرہ سال تک ٹیلی کام انڈسٹری میں کام کیا ہے۔وہ ٹیلی کیمونکیشن کے ماہر ہیں۔ Mohammad Zubair is the co-founder of AltNews
محمد زبیر سوشل میڈیا بالخصوص مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کافی سرگرم رہتے ہیں، جہاں ان کے فالورز کی تعداد پانچ لاکھ سے زائد ہے۔
ان کے مطابق آلٹ نیوز کی بنیاد رکھنے کا مقصد غلط اور فرضی خبروں کی ترسیل پر روک لگانا ہے، تاکہ سماج میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رہ سکے۔ انکا کہنا ہے کہ خاص طور پر دائیں بازو کی جماعتوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر بہت سی فرضی خبریں چلائی جا رہی ہیں، جن کا بنیادی ہدف ملک کا اقلیتی طبقہ ہوتا ہے۔
پرتیک سنہا نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ آلٹ نیوز فرضی خبروں کی جانچ پڑتال کرنے کے معاملے میں اب تک قائدانہ کردار ادا کرتا آیا ہے۔ فیکٹ چیکنگ کے دوسرے ادارے بھی ہیں لیکن آلٹ نیوز کا کام غیر معمولی رہا ہے۔‘
اسی انٹرویو میں انہوں نے ادارے کے شریک بانی محمد زبیر کے بارے میں بتایا کہ زبیر ہم میں سے ایک ہیں۔ انہیں ان کے کام کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہم زبیر کے ساتھ کھڑے ہیں اور اپنا کام جاری رکھیں گے۔‘آلٹ نیوز نے اب تک ہزاروں ویڈیوز، خبروں اور تساویر کی اصل حقیقت سامنے لائی ہے جنہیں مخصوص افراد نے اپنے ذاتی یا پارٹی مفادات کیلئے سوشل میڈیا پر غلط انداز میں یا من گھڑت تاویلات کے ساتھ پیش کیا ہے۔ آلٹ نیوز کی طرف سے حقائق منظر عام پر لانے کے بعد کئی اہم سیاسی شخصیات، نیوز اداروں بشمول ٹی وی چینلز، ویب سائٹس یا اخبارات نے اپنے شائع کردہ مواد کو یا تو واپس لیا یا انہیں تصحیح کے بعد دوبارہ شائع کیا۔ آلٹ نیوز کی وجہ سے خاص طور ٹائمز نو، اوپ انڈیا پورٹل اور اے این آئی کو کئی بار خفت کا سامنہ کرنا پڑا۔
یہ ادارہ لوگوں سے چندہ وصول کرکے اپنے اخراجات پورے کررہا ہے۔ کئی افراد اعلانیہ طور ٹوٹر پر انہیں دئے گئے چندے کو مشتہر کرکے دیگر لوگوں کو بھی اس ادارے کی اعانت کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ آلٹ نیوز نے دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز تقاریر کو سامنے لایا جس پر عوامی مزاحمت کے حکام نے یتی نرسنگھانند اور جیتندر نرائن تیاگی عرف وسیم رضوی کو گرفتار کیا۔
حالیہ دنوں میں بی جے پی کے دو سابق ترجمانوں نوپور شرما اور نوین کمار جندال کے پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز بیانات کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں محمد زبیر کا اہم کردار رہا ہے۔ حالانکہ حکام نے زبیر کی گرفتاری کیلئے انکے ایک ماضی کے ٹویٹ کو بنیاد بنایا ہے لیکن بتایا جارہا ہے کہ انکے حالیہ پیشہ وارانہ کام کی وجہ سے ہی انہیں راڈار پر لایا گیاہے۔
مزید پڑھیں:۔Muhammad Zubair Arrested: آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر گرفتار