نئی دہلی: پارلیمنٹ سکیورٹی چوک معاملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ للت جھا نے دہلی پولیس کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے، واضح رہے کہ اس سے پہلے پانچ دیگر افراد کو بڑے پیمانے پر سکیورٹی کی خلاف ورزی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، پارلیمنٹ میں ہوئے اس طرح کے معاملے نے پورے ملک کو چونکا دیا ہے۔
غور طلب ہو کہ للت جھا اس واقعے کے بعد سے لاپتہ تھا۔ پولیس نے بتایا کہ وہ بہار کا رہنے والا ہے لیکن کولکتہ میں بطور استاد کام کر رہا تھا۔ جمعرات کو وہ پارلیمنٹ کے قریب کارتویہ پتھ کے ایک پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کر دی۔
اطلاعات کے مطابق پولیس نے کہا کہ جھا فریڈم فائٹر بھگت سنگھ سے متاثر تھا۔ اس نے مبینہ طور پر پارلیمنٹ کے باہر دھوئیں کے کینسٹر لگاتے ہوئے ملزمان کی ویڈیوز بنائی اور یہ ویڈیوز ایک این جی او کے بانی کے حوالے کی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انہیں میڈیا کوریج ملے۔ مبینہ ماسٹر مائنڈ ایک این جی او کا جنرل سکریٹری تھا جسے نیلاکشا ایچ چلاتا تھا، جس کی بانی کو اس نے اس واقعے کی ویڈیوز بھیجی تھیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ "محفوظ" ہیں۔
کسی تنظیم سے وابستہ ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا
اطلاعات کے مطابق ملزمان کے کسی تنظیم سے جڑے ہونے کی تاحال کوئی اطلاع نہیں ملی۔ ملزم ساگر شرما اور منورنجن نے پارلیمنٹ ہاؤس جانے کے لیے پاس کا انتظام کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ یہ تمام ملزمان سوشل میڈیا گروپ بھگت سنگھ فین کلب سے وابستہ تھے۔
تمام ملزمان ڈیڑھ سال قبل میسور میں ملے تھے