پٹنہ: 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو سخت چیلنج دینے کے لیے ایک مضبوط محاذ بنانے کی حکمت عملی پر اپوزیشن کی کئی بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین آج پٹنہ میں جمع ہوئے ہیں۔ تاہم بی جے پی بہار یونٹ نے اپوزیشن کی میٹنگ کی میزبانی کرنے پر وزیراعلی نتیش کمار پر طنز کستے ہوئے کچھ سوال پوچھے ہیں۔
بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں 2024 کے لیے بارات کی تیاری کر رہی ہیں، لیکن دولہا کون ہے، یہ معلوم نہیں ہے۔ سبھی وزیر اعظم کے عہدے کے دعویدار ہیں۔ نتیش، کیجریوال، شرد پوار سبھی اپنا اپنا ایجنڈا چلا رہے ہیں۔ راہل گاندھی پردے کے پیچھے بیٹھے ہیں۔ خود غرض سیاسی عناصر کا اجتماع دو وجوہات کی بنا پر ہے۔ ایک پی ایم مودی کی مخالفت کرنا اور دوسرا اپنی کرسی بچانے کا۔ لیکن عوام ان سب چیزوں سے آگے نکل چکی ہے۔ عوام اب ایک مضبوط اور مستحکم حکومت چاہتے ہیں۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے روی شنکر پرساد کو اسی انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو دولہے کی فکر نہیں کرنی چاہئے۔ 2024 میں ایسا دولہا مل جائے گا، جسے آپ کے ساتھ ساتھ دلہن بھی پسند کرے گی۔ بی جے پی کو بس بارات کے استقبال کی تیاری کرنی چاہئے۔
دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سشیل مودی نے کہا کہ یہ جو بارات لگی ہے، اس میں سب دولہے ہیں، باراتی کوئی نہیں ہے اور سبھی اپنے اپنے ایجنڈے کو نافذ کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کے دل ملیں یا نہ ملیں لیکن وہ ہاتھ ضرور ملائیں گے اور کیا ممتا بنرجی کانگریس سے سمجھوتہ کریں گی؟
یہ بھی پڑھیں:
بتایا جا رہا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کی مشاورت کے دوران قیادت سے متعلق سوالات کو نظرانداز کرتے ہوئے متحد ہو کر لڑنے کی حکمت عملی پر توجہ دی جائے گی۔ سشیل مودی نے کہا کہ نتیش کمار نے ایک پروگرام کا انعقاد کیا ہے جہاں ہر کوئی خود کو دعویدار کے طور پر پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نتیش جی نے ایسی بارات نکالی ہے جس میں تمام دولہے ہیں۔ ہر کوئی دوسروں کی شرائط ماننے میں مصروف ہے۔ اروند کیجریوال نے دھمکی دی ہے کہ جب تک کانگریس آرڈیننس کے معاملے پر تعاون کا اعلان نہیں کرتی وہ میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے۔
بی جے پی ایم پی نے مزید پوچھا کہ کیا ممتا مغربی بنگال میں کانگریس کے لیے اپنی سیٹ چھوڑیں گی؟ انہوں نے نشاندہی کی کہ بنگال پنچایت انتخابات میں تشدد میں نصف درجن سے زیادہ کانگریسی مارے گئے تھے۔ انہوں نے AAP کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اروند کیجریوال نے آج نتیش کمار سے ملاقات کی ہے لیکن کیا وہ دہلی اور پنجاب میں کانگریس کے لیے سیٹ چھوڑیں گے۔ سشیل کمار نے کہا کہ کوئی علاقائی لیڈر اپنی ریاستوں میں کانگریس کو اپنی سیٹیں دینے کے لیے تیار نہیں ہے اور اگر اپوزیشن کی میٹنگ ہوتی بھی ہے تو ہر ایک سیٹ پر سمجھوتہ کرنا ناممکن ہے۔