اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

آخر کیا ہے 'بلیو ٹِک' جس پر ہنگامہ مچا ہوا ہے - Glorification of violence

گزشتہ روز ٹویٹر اور اس کا 'بلیو ٹِک' سرخیوں میں رہا۔ نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو(M Venkaiah Naidu) کے ٹویٹر ہینڈل سے بلیو ٹک(blue tick) ہٹانے اور پھر واپس آنے کے بعد آپ کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوا ہوگا کہ یہ 'بلیو ٹک' کیا ہے؟ بلیو ٹک کے ہر سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے پوری خبر پڑھیں۔

what is blue tick on twitter
what is blue tick on twitter

By

Published : Jun 6, 2021, 1:34 AM IST

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹویٹر(twitter)، جو ملک کے آئی ٹی کے نئے قوانین کے خلاف کھڑا ہے، ایک بار پھر سے سرخیوں میں ہے۔ گزشتہ روز ٹویٹر نے نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے 'بلیو ٹِک ویریفیکیشن' کو ہٹا دیا تھا۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا اور ٹویٹر پر سوالات اٹھنے لگے۔ تاہم ہنگامہ بڑھنے کے بعد نائب صدر کے ٹویٹر اکاؤنٹ کا 'بلیو ٹک' واپس آگیا۔ اس کے بعد ٹویٹر نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت سمیت کئی دیگر رہنماؤں کے اکاؤنٹس سے بلیو ٹک کو ہٹادیا۔

نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو کا ٹویٹر اکاؤنٹ

یہاں سوال یہ ہے کہ آخر یہ بلیو ٹِک کیا ہے؟ آپ کو یہ کیسے ملے گا؟ اور اسے نائب صدر کے ٹویٹر ہینڈل سے کیوں ہٹا دیا گیا؟ اور اسی بلیو ٹک کی وجہ سے کافی ہنگامی ہوا ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ یہ بلیو ٹک کیا ہے۔

  • کیا ہے یہ بلیو ٹِک؟

موجودہ دور سوشل میڈیا کا ہے۔ ٹویٹر سے لے کر فیس بُک تک آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہوں گے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ کسی بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر نام کے ساتھ نیلے رنگ کا نشان ہوتا ہے۔ اس نشان کو بلیو ٹِک یا ویریفیکیشن بیج(blue verified badge or blue tick) کہا جاتا ہے۔ یہ بلیو ٹِک اس سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے آفیشل ہونے کی تصدیق کرتا ہے۔ کسی ٹویٹر ہینڈل پر نیلے رنگ کا بیج یا بلیو ٹک بھی اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ ٹویٹر ہینڈل مستند ہے۔

  • کیسے ملتا ہے بلیو ٹِک؟

اس نیلے رنگ کے ٹِک(بلیو ٹِک) کے لیے آپ کا ٹویٹر اکاؤنٹ مستند یا قابل اعتماد (authentic)، قابل ذکر(notable) اور فعال ہونا چاہیے۔ اس بلیو ٹِک کوحاصل کرنے کے لیے آپ کو درخواست دینا ہوگی۔ اس کے لیے درج ذیل ترکیب ہے۔

پہلے آپ اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کی سیٹنگ اینڈ پروائیوسی(settings and privacy) پر جائیں۔ اس کے بعد اکاؤنٹ پر جاکر اکاؤنٹ انفارمیشن پر جائیں پھر ویریفیکیشن رِکویسٹ(verification request) پر کلک کریں۔

اس کے بعد آپ کو منتخب کرنا ہوگا کہ آپ بلیو ٹِک دیئے جانے والے کون سے زمرے میں آتے ہیں۔ بعد ازاں حکومت کی جانب سے جاری کردہ شناختی کارڈ کے ساتھ ایک سرکاری ویب سائٹ یا ای میل ایڈریس دینا ہوگا جو آپ کے ٹویٹر اکاؤنٹ کی تصدیق کرتا ہو۔

  • کیا ہیں بلیو ٹک حاصل کرنے کے معیار؟

ٹویٹر نے حکومت، نیوز آرگنائزیشن، صحافی، اسپورٹس یا گیمنگ ایکٹیوسٹ، کمپنی، برانڈ، آرگنائزیشن، سوشل ورکر، آرگنائزر اور دیگر زمرے تشکیل دیئے ہیں۔ بلیو ٹِک حاصل کرنے کے لیےآپ کو ان زمروں میں فٹ ہونا لازمی ہے۔ اس کے لیے آپ کا ٹویٹر اکاؤنٹ قابل اعتماد یا یوں کہیں کہ اصلی اور فعال ہونا چاہیے۔

ٹویٹر قوانین کے مطابق ٹویٹر ہینڈل میں پروفائل کا نام اور تصویر ہونی چاہئے۔ آپ پچھلے 6 مہینوں سے ٹویٹر استعمال کر رہے ہوں۔ ٹویٹر اکاؤنٹ میں ایک مقررہ ای میل آئی ڈی اور فون نمبر ہونا ضروری ہے۔

  • کب ہٹایا جاتا ہے بلیو ٹِک؟

جس طرح سے بلیو ٹِک حاصل کرنے کے لیے ٹویٹر یا دیگر سماجی رابطہ سائٹس کے قواعد طے ہیں اسی طرح انہیں ختم کرنے کے بھی قواعد موجود ہیں۔

ٹویٹر کے مطابق اگر آپ اپنے اکاؤنٹ کا نام (handle@) تبدیل کرتے ہیں تو آپ کا بلیو ٹک ہٹایا جاسکتا ہے۔

اگر اکاؤنٹ زیادہ وقت تک فعال نہ ہو تو بلیو ٹک ہٹایا جا سکتا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو کے ٹویٹر ہینڈل سے بلیو ٹِک ہٹانے کے لیے بھی یہی دلیل دی گئی ہے۔ نائب صدر کے اس ذاتی اکاؤنٹ سے گزشتہ برس 23 جولائی کو آخری بار پوسٹ کی گئی تھی۔

جان بوجھ کر لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے ڈسپلے نیم اور بایو تبدیل کرنے پر بھی ویریفائیڈ اسٹیٹس ہٹایا جاسکتا ہے۔

اگر کسی سرکاری عہدے پر فائز رہتے ہوئے آپ کا اکاؤنٹ ویریفائی ہوا ہے یعنی بلیو ٹ،ک ملا ہے تو عہدے سے دستبرداری کی صورت میں ویریفیکیشن بیج کو ہٹایا جا سکتا ہے۔

کسی ہینڈل سے بار بار ٹویٹر قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر بھی بلیو ٹک کو ہٹایا جا سکتا ہے اس کے علاوہ نفرت انگیز پوسٹ(Hateful conduct)، گالی گلوچ (Abusive behavior)، پُر تشدد پوسٹ(Glorification of violence) یا ٹویٹر کی پالیسی کی خلاف ورزی کے سبب بھی یہ بلیو ٹِک ختم کیا جا سکتا ہے۔

مجموعی طور پر ٹویٹر سمیت تمام سماجی رابطہ سائٹس کے کچھ اصول و ضوابط ہیں جس کی خلاف ورزی کرنے پر آپ کا اکاؤنٹ معطل کیا جاسکتا ہے یا ویریفیکیشن بیج ہٹایا جا سکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details