اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Shraddha Murder Case جو کچھ ہوا وہ ہیٹ آف دی مومینٹ تھا، آفتاب کا بیان

منگل کے روز آفتاب کی پانچ روزہ پولیس حراست ختم ہونے کے بعد اسے خفیہ طور پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اس دوران آفتاب نے عدالت کو بتایا کہ جو کچھ ہوا وہ ہیٹ آف دی مومینٹ تھا یعنی غصہ میں قتل ہوا تھا۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ اویرل شکلا نے ایک خصوصی سماعت میں اس معاملے میں تفتیشی افسر کی عرضی سننے کے بعد پولیس حراست میں توسیع کردی۔ Shraddha Murder Case

جو کچھ ہوا وہ ہیٹ آف دی مومینٹ تھا، آفتاب کا بیان
جو کچھ ہوا وہ ہیٹ آف دی مومینٹ تھا، آفتاب کا بیان

By

Published : Nov 22, 2022, 6:01 PM IST

نئی دہلی: شردھا والکر قتل کیس کے ملزم آفتاب امین پونا والا کی پولیس حراست میں منگل کو دہلی کی ایک عدالت نے مزید چار دن کی توسیع کر دی۔ 28 سالہ آفتاب نے مبینہ طور پر شردھا والکر کا گلا گھونٹ دیا تھا اور اس کے جسم کے 35 ٹکڑے کر دیے تھے۔ منگل کے روز آفتاب کی پانچ روزہ پولیس حراست ختم ہونے کے بعد اسے خفیہ طور پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اس دوران آفتاب نے عدالت کو بتایا کہ جو کچھ ہوا وہ ہیٹ آف دی مومینٹ تھا یعنی غصہ میں قتل ہوا تھا۔ Shraddha Murder Case

عدالت نے آفتاب سے پولیس کے تھرڈ ڈگری اقدامات کے بارے میں پوچھا۔ آفتاب نے عدالت کو بتایا کہ وہ ٹھیک ہے اور تفتیش میں تعاون کر رہا ہے۔ اس نے کہا کہ تھرڈ ڈگری کے اقدامات کا استعمال نہیں کیا گیا۔ قانونی امداد کے وکیل کے مطابق، آفتاب نے عدالت کو بتایا کہ ''متاثرہ اسے اکساتی تھی اور جو کچھ ہوا وہ ہیٹ آف دی مومینٹ تھا، یعنی اچانک غصہ میں ہوا۔"

وہیں دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس سے سی بی آئی کو کیس منتقل کرنے کی درخواست کو خارج کر دیا۔ اس معاملے پر تفتیشی افسر (IO) نے کہا کہ تفتیش جاری ہے اور ملزم کو کچھ جگہوں پر لے جایا جائے گا۔ شردھا قتل کیس میں آفتاب کے قانونی معاون وکیل ابیناش کمار نے بتایا کہ انہوں نے ریمانڈ میں توسیع کی مخالفت کی۔ سماعت کے دوران کمار نے یہ بھی کہا کہ آفتاب کو اس واقعہ کو یاد کرنے میں دشواری ہو رہی ہے کیونکہ وہ ابھی ابھی یہاں آیا تھا۔

اس سے قبل دہلی پولیس نے شردھا والکر قتل کیس کے ملزم آفتاب امین پونا والا کا پولی گراف ٹیسٹ کرانے کے لیے فارنسک سائنس لیبارٹری (ایف ایس ایل) سے رجوع کیا، ایف ایس ایل ذرائع نے منگل کو بتایا کہ "دہلی پولیس نے شردھا قتل کیس کے ملزم آفتاب کا پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کے لیے ایف ایس ایل سے رابطہ کیا ہے۔ تیاریاں جاری ہیں۔ ٹیسٹ آج ہو سکتا ہے۔"

بتا دیں کہ جمعرات کو عدالت نے روہنی ایف ایس ایل کو حکم دیا کہ وہ پانچ دن کے اندر آفتاب کا نارکو ٹیسٹ کرائیں۔ دہلی پولیس نے آفتاب کا پولی گراف ٹیسٹ کرانے کی اجازت کے لیے نچلی عدالت سے بھی رجوع کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Shraddha Murder case ملزم آفتاب کا ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آیا

واضح رہے کہ آفتاب امین پونا والا نے مبینہ طور پر شردھا والکر کا گلا گھونٹ کر اس کی لاش کے 35 ٹکڑوں میں تقسیم کر دیے۔ آفتاب پر الزام ہے کہ اس نے قتل کے بعد لاش کے ٹکڑوں کو جنوبی دہلی کے مہرولی علاقے میں واقع اپنے گھر میں تقریباً تین ہفتوں تک فریج میں رکھا۔ اس کے بعد اس نے جسم کے اعضاء کو کئی دنوں تک شہر بھر میں رات کے آخری پہر میں الگ الگ مقامات پر پھینک دیا۔ اس معاملے پر پولیس نے بتایا ہے کہ جوڑے کا اکثر مالی مسائل پر جھگڑا ہوتا رہتا تھا۔ شبہ ہے کہ ان کے درمیان لڑائی ہوئی، جس کے نتیجے میں پونا والا نے 18 مئی کی شام 27 سالہ والکر کو ہلاک کر دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details