پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی نے کہا ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو کو جو بھی شکایات ہیں، وہ آج یا کل مل کر حل کی جائیں گی۔چنی نے کابینہ کے اجلاس کے بعد بدھ کو چندی گڑھ میں میڈیا کے سوالات کا جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے سدھو سے آج صبح فون پر بات کی ہے اور جو بھی شکایات ہیں یا جو بھی مسائل انہوں نے اٹھائے ہیں وہ مل بیٹھ کر حل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی سب سے پہلے ہے اور پارٹی کا ریاستی صدر ہونے کے ناطے سدھو کا سربراہ کا کردار ہے۔ سربراہ کو خاندان میں بیٹھ کر بات کرنی ہوتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی سدھو نے میڈیا چینلز کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ وہ صرف وہی مسائل اٹھا رہے ہیں جن پر وعدے کرکے کانگریس ریاست میں اقتدار میں آئی تھی۔ یہ مسائل عوام کی امیدوں کے مطابق حل ہونا لازمی ہے اور وہ اپنے نقطہ نظر پر قائم ہے۔'میں نے کبھی بھی پارٹی ہائی کمان کو گمراہ نہیں کیا اور نہ ہی اب ہونے دوں گا۔' کہا جاتا ہے کہ سدھو ریاست کے نئے ڈائریکٹر جنرل پولیس کی تقرری، برہم موہندرا کو محکمہ بلدیات کا الاٹمنٹ اور ایڈووکیٹ جنرل کے عہدے پر اے پی ایس دیول کی تقرری جیسے مسائل سے ناراض ہیں۔ دیول ریاست کے سابق ڈائریکٹر جنرل پولیس سُمید سنگھ سینی کے وکیل بھی رہے ہیں۔