افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے۔ اب تک ملک کے کئی صوبوں پر طالبان کا قبضہ ہو چکا ہے اور اب وہ راجدھانی کابل سے محض 90 کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔
اسی درمیان، طالبان کے ترجمان محمد سہیل شاہین نے کہا کہ الگ الگ ملکوں کے سفارت خانوں کو ڈرنے یا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیوں کہ طالبان انہیں یا ان کے عملے کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم پہلے بھی یہ بات کئی بار کہہ چکی ہے۔
طالبان کے ترجمان کے مطابق وہ بھارتی شہریوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ وہیں، بھارت کے ذریعہ کیے گئے ترقیاتی کاموں پر طالبان نے کہا کہ ہم ان سبھی کاموں کی سراہنا کرتے ہیں جو افغانستان کے لوگوں کے لیے کیے گئے ہیں جیسے کہ ڈیم، روڈ سمیت قوم اور بنیادی ڈھانچے سے جڑے پروجیکٹ اور وہ سب کچھ جو افغانستان کی ترقی، تعمیر نو اور لوگوں کی اقتصادی خوشحالی کے لیے کیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت نے افغانستان میں ایسے کئی پروجیکٹس پر کام کیا ہے۔ بھارت کے ذریعہ بنائے جا رہے ایسے ہی ایک ڈیم پر دو بھارتی شہری پھنس گئے تھے جنہیں ایئر لفٹ کیا گیا۔
سفارت خانوں کو کوئی خطرہ نہیں
سہیل شاہین نے کہا کہ ہماری طرف سے سفارت خانوں اور سفارتی عملے کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ہم کسی بھی سفارت خانے یا سفیر کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔ ہم نے اپنے بیانوں میں کئی بار ایسا کہا ہے اور یہ ہمارا عزم ہے۔