سری نگر: آل اندیا کانگریس کمیٹی کے سابق جنرل سیکرٹری اور سابق مرکزی وزیر غلام نبی آزاد لے استعفیٰ سے جموں و کشمیر پردیش کانگرس کمیٹی میں بحران پیدا ہو گیا ہے کیونکہ روآنہ سابق اراکن اسمبلی اور سینیر رہنما پارٹی کو الوداع کہہ رہے ہیں اور آزاد کے خیمے میں شامل ہو رہے ہیں۔ اس سسلے میں جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے نو منتخب صدر وقار رسول کے سامنے ایک بڑا چیلنج پیدا ہوگیا ہے۔ Farooq Abdullah And Ghulam Nabi Azad Collusion
وقار رسول نے فاروق عبداللہ اور غلام نبی آزاد کے مابین ساز باز کا الزام عائد کیا واضح رہے کہ وقار رسول کو آزاد کے وفادار ساتھیوں میں شامل کیا جاتا تھا لیکن آزاد کے استعفی کے بعد وہ مسلسل آزاد پر نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ کانگرس سے استعفی دے رہے ہیں، ان کو کانگرس ووٹرز اور کارکنان نے ہی وزراء اور اراکن اسمبلی بنایا ہے اور یہی کارکنان ان کو آئندہ دنوں میں سبق بھی سکھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ غلام نبی آزاد کا پارٹی سے استعفی دینا اور اس کو تنقید کا نشانہ بنانا غلط ہے کیونکہ کانگرس نے ہی آزاد کو وجود میں لایا۔ انہوں نے کہا کہ رہنما پارٹی سے استعفی دے رہے ہیں، جس سے عارضی طور پر نقصان ہوسکتا ہے لیکن کانگرس ایک تحریک ہے جو کھبی ختم نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کانگریس زوال کا شکار ہے لیکن پارٹی دوبارہ اس زوال سے نکل کر عروج کی طرف گامزن ہوگی۔
مزید پڑھیں:۔Azad Resignation Big Loss of Congress آزاد کا استعفیٰ کانگریس کے لیے بڑا نقصان ہے
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال اور وقت فیصلہ کرے گا۔ نیشنل کانفرنس کی طرف سے آزاد کے لیے سافٹ کارنر دکھانے پر انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ اور غلام نبی آزاد کے درمیان پہلی سے ہی سیاسی ساز باز ہے جس کی وجہ سے نیشنل کانفرنس ان کو بی جے پی کی بی ٹیم کا الزام نہیں لگا رہے ہیں۔