مغربی بنگال بی جے پی کی قیادت نے الزام لگایا کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد پارٹی کے حامیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
پارٹی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اتوار کی شام سے ہی ریاست میں پارٹی کے دفاتر اور اس کے کارکنوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں نے بی جے پی کے دفاتر میں آتشزدگی کی مبینہ ویڈیو بھی شیئر کی ہے اور پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے ہیں، کئی حلقوں سے تشدد کی اطلاعات آرہی ہیں اور ہم نے ویڈیو کلپنگ بھی شیئر کی ہیں۔
دلیپ گھوش نے کہا کہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کووڈ 19 کا بحران عروج پر ہے تو ریاست میں انتخابات کے بعد کے تشدد برپا ہے۔
اے بی وی پی نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی کے 15-20 کارکنان نے اے بی وی پی کے کولکتہ کے دفتر پر حملہ کرکے ان کے کارکنان کے ساتھ جھڑپ بھی کیی اور تنظیم کے ریاستی دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی۔
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ٹی ایم سی پارٹی کے کارکنان نے جان بوجھ کر ہندو دیوتاؤں اور مجاہد آزادی کے مجسموں کی بھی بے حرمتی کی۔
اے بی وی پی نے کہا کہ نندی گرام میں ممتا بنرجی کی شکست کی وجہ سے ٹی ایم سی کے کارکنان نے ٹی ایم سی کو نقصان پہنچانے والے ذمہ داروں پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ایسے غداروں کو زیادہ دیر تک بنگال میں رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس کے علاوہ بھٹپارہ کے گھوشپارہ روڈ میں نامعلوم افراد کے ذریعہ بی جے پی کے دفتر اور دکانوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔
ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ بی جے پی اس معاملے کو ریاستی حکومت اور ہندوستان کے الیکشن کمیشن کے نوٹس میں لائے گی، پولیس کے سامنے تشدد کیا جارہا ہے،اس تشدد کی وجہ سے ہمارے ہزاروں حمایتی بے گھر ہو رہے ہیں۔